جے پور: راجستھان میں چل رہے گھمسان کے درمیان گزشتہ روز پائلٹ کے گہلوت خیمہ میں واپسی اور سیاسی بحران کے خاتمہ کے بعد جمعہ کے روز گہلوت حکومت نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔ اعتماد کا ووٹ تحریک اعتماد حکومت کی طرف سے پیش کی گئی اور برسراقتدار جماعت اور حزب اختلاف میں زوردار بحث ہوئی۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے ایوان میں بیان دینے کے بعد تحریک اعتماد صوتی ووٹ سے منظور کر لی گئی۔ اسی کے ساتھ اسپیکر سی پی جوشی نے ایوان کی کارروائی 21 اگست تک کے لئے ملتوی کر دی۔
Published: 14 Aug 2020, 6:02 PM IST
اسمبلی اجلاس کے بعد سچن پائلٹ نے کہا، ’’حکومت کی جانب سے اسمبلی کو تحریک اعتماد پیش کی گئی وہ بہتر اکثریت کے ساتھ منظور ہو گئی ہے۔ حزب اختلاف کی جانب سے کی گئی کوششوں کے باوجود نتائج حکومت کے حق میں رہے۔ اسی کے ساتھ ان تمام شکوک و شبہات پر بھی روک لگ گئی جو ظاہر کئے جا رہے تھے۔ جو مسائل اٹھائے گئے ہیں ان سبھی کے لئے ایک حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ مجھے یقین ہے کہ حکمت عملی کا اعلان جلد ہی کر دیا جائے گا۔‘‘
Published: 14 Aug 2020, 6:02 PM IST
قبل ازیں، ریاستی حکومت کی جانب سے پارلیمانی امور کی وزیر شانتی دھاریوال نے تحریک اعتماد کی تجویز ایوان میں پیش کی، جس پر اسمبلی میں تیکھی بحث ہوئی۔ پائلٹ کے مان جانے اور پارٹی میں واپسی کے بعد گہلوت حکومت کا پلڑا پہلے ہی بھاری نظر آ رہا تھا۔ حزب اقتدار کے پاس 122 ارکان کی تعداد موجود تھی جن کے ٹوٹ جانے کا اب کوئی امکان نہیں تھا۔
Published: 14 Aug 2020, 6:02 PM IST
ان میں سے 107 ارکان کانگریس کے جبکہ 6 ارکان اسمبلی بی ایس پی کے ہیں جو کانگریس میں شامل ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ پانچ کانگریس کی اتحادی جماعتوں کے ارکان ہیں۔ دوری طرف بی جے پی کے حق میں صرف 75 ارکان اسمبلی ہیں جس میں سے 75 بی جے پی کے جبکہ 3 اس کی اتحادی جماعت آر ایل پی سے وابستہ ہیں۔
Published: 14 Aug 2020, 6:02 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Aug 2020, 6:02 PM IST