قومی خبریں

راجستھان: یونیورسٹی امتحانات کے انعقاد کے لئے اعلی سطحی کمیٹی کا قیام

اعلیٰ تعلیم کے ریاستی وزیربھنور سنگھ بھاٹی نے کہا کہ عالمی وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے ریاست کی تمام یونیورسٹیوں کے امتحانات ملتوی ہونے کی وجہ سے آئندہ تعلیمی سیشن بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر 

جے پور: راجستھان میں یونیورسیٹیوں کے 2020-21 کے ملتوی امتحانات کے انعقاد اور آئندہ تعلیمی سیشن 2021-222 کے بروقت آغاز کے لئے اس معاملہ پر تجویز دینے کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اعلیٰ تعلیم کے ریاستی وزیربھنور سنگھ بھاٹی نے کہا کہ عالمی وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے ریاست کی تمام یونیورسٹیوں کے امتحانات ملتوی ہونے کی وجہ سے آئندہ تعلیمی سیشن بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔

Published: undefined

بھاٹی نے بتایا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر دیوسوورپ کی قیادت میں اعلیٰ سطحی کمیٹی میں گووند گرو جن جاتیہ وشو ودیالیہ، بانسواڑہ، موہن لال سکھاڑیا یونیورسٹی ادے پور اور ہری دیو جوشی یونیورسٹی آف جرنلزم اینڈ ماس کمیونی کیشن جے پور سمیت کمشنر کالج ایجوکیشن اور جوائنٹ سکریٹری ہائر ایجوکیشن کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ یہ کمیٹی کووڈ- 19 کے موجودہ حالات، ایم ایچ آر ڈی اور متعلقہ ریگولیٹری باڈیز جیسے یو جی سی، اے آئی سی ٹی ای، این سی ٹی ای، بی سی آئی وغیرہ اور ان اداروں کے ذریعہ کووڈ۔ 19 کے نتیجے میں امتحانات کے انعقاد، تعلیمی سیشن وغیرہ کے سلسلہ میں وقتاً فوقتاً جاری ہدایات اور دیگر سبھی پہلوؤں پر اپنی اپنی رائے پیش کریں گے۔

Published: undefined

بھاٹی نے کہا کہ تجاویز میں امتحانات آن لائن، آف لائن کرنے، امتحانات کی تاریخ اور نظام الاوقات، نصاب میں تخفیف، سوالات وجوابات حل کرنے کے سلسلہ میں متبادل دستیاب کرانے، امتحان کا وقت کم کرنے، جواب کاپیوں کی جانچ، امتحان کے نتائج جاری کرنے، پروموٹ وغیرہ کرنے کے لئے جس کلاسز میں اسٹوڈنٹس کو بغیر امتحان کے اگلی کلاس میں پرموٹ کرنا ممکن ہو، ان کے کے لئے پرموٹ کرنے اور پرموٹ کے فارمولہ وغیرہ طے کرنے اور آئندہ تعلیمی سیشن شروع کرنے وغیرہ سبھی نکات پرتفصیلی آرا اور سفارشات شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی اپنی رپورٹ 15 دنوں میں ریاستی حکومت کو سونپ دے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined