راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے سی آر پی سی ترمیم بل 2017 کو بھلے ہی اسمبلی کی سلیکٹ کمیٹی کو بھیج دیا ہے، لیکن ریاستی حکومت نے اپنے قدم پیچھے نہیں کھینچے ہیں۔ جب تک یہ قانونی جامہ نہیں پہنے گا، اس وقت تک یہ آرڈیننس جاری رہے گا۔ یعنی تمام مخالفت اور مظاہروں کے باوجود وسندھرا راجے حکومت نے افسران، ججوں اور لیڈروں کے ذریعہ کیے گئے جرائم پر پردہ ڈالنے اور انھیں تحفظ دینے والے آرڈیننس کو جاری رکھا۔
اب یہ بات تو صاف ہو گئی ہے کہ فروری تک یہ آرڈیننس نافذ رہے گا اور اس کے بعد خاموشی کے ساتھ اسے قانون بنانے کی تیاری وسندھرا حکومت نے کر رکھی ہے۔ بی جے پی کے کئی ممبران اسمبلی کا یہ کہنا ہے کہ اسے سلیکشن کمیٹی کو سپرد کر کے اس کے خلاف چل رہی مخالفت کو مدھم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے دو ممبران اسمبلی گھنشیام تیواری اور نرپت سنگھ نے کھل کر اس آرڈیننس کی مخالفت کی ہے، لیکن وسندھرا راجے حکومت پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ آج جے پور اسمبلی کے سامنے بڑی تعداد میں سماجی کارکنان اور مزدور تنظیموں نے مظاہرہ کیا۔ تنظیموں کے نمائندوں نے وسندھرا راجے کو نوٹیفکیشن بھی سونپا۔ نوٹیفکیشن سپرد کرنے والوں میں ارونا رائے، کویتا شریواستو، رادھا کانت سکسینہ، نشا سدھو، سوائی سنگھ، سمترا چوپڑا، ہرکیش بگالیا، رینوکا پامیچا، ڈاکٹر اقبال، بسنت، مکیش وغیرہ شامل تھے۔
Published: 25 Oct 2017, 8:14 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Oct 2017, 8:14 PM IST