راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے جمعرات کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو رام نومی کے دوران کرولی اور دیگر ریاستوں میں ہوئے تشدد کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا چیلنج پیش کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کمیٹی کی صدارت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج کے سپرد ہونی چاہیے، جو تشدد کے پیچھے اصل وجہ کی جانچ کرے گی۔ انھوں نے بی جے پی-آر ایس ایس پر نوجوان نسلوں کی معصومیت کا غلط استعمال کرنے اور تشدد کو فروغ دینے کا بھی الزام عائد کیا، کیونکہ وہ ہماری آزادی کے جدوجہد کی تاریخ سے انجان ہیں۔
Published: undefined
اشوک گہلوت نے کہا کہ ’’ہم نے روس کو تباہ ہوتے دیکھا ہے۔ حالانکہ ہمارا ملک گزشتہ 70 سالوں کے دوران کئی زبانوں اور مذاہب کے باوجود مضبوط رہا ہے۔ اندرا گاندھی نے اپنی زندگی کی قربانی دی، لیکن خالصتان کی تشکیل کی اجازت نہیں دی۔ راجیو گاندھی نے بھی ملک کے لیے اپنی قربانی دی۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ’’یہ وہ لوگ تھے جنھوں نے 70 سال میں ملک کو نئی اونچائیوں پر پہنچایا۔ حالانکہ موجودہ نسل جنگ آزادی کے دوران کے حالات سے انجان ہے جس کا فائدہ بی جے پی-آر ایس ایس اٹھا رہی ہے۔ وہ ایجنڈا طے کر رہے ہیں اور تشدد بھڑکا رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اشوک گہلوت کا کہنا ہے کہ ’’پہلے یہ کرولی میں ہوا، پھر راج گڑھ (جہاں مندر پر بلڈوزر چلا تھا) اور اب جودھپور۔ ہوقت پر ہماری کارروائی نے ریاست میں فساد کو روکا ہے۔‘‘ رام نومی کے دوران تشدد پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک بار اسباب کا پتہ چل جائے تو مستقبل میں ایسے واقعات پر لگام لگایا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined