یکم مئی کو اورنگ آباد میں ہوئی مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے کی ریلی میں لاؤڈاسپیکر سے اذان اور ہنومان چالیسا تنازعہ پر خوب تقریریں ہوئیں۔ ان کے بیانات نے مہاراشٹر میں ماحول کو مزید گرم کر دیا ہے اور حالات سے نمٹنے کے لیے پولیس نے بھی کمر کس لی ہے۔ اورنگ آباد میں راج ٹھاکرے کے ذریعہ کی گئی تقریر کے بعد پولیس نے انھیں نوٹس بھی بھیج دیا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ ریلی میں شامل کچھ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کارکنان کو حراست میں بھی لیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
دراصل اورنگ آباد ریلی میں راج ٹھاکرے نے کہا کہ اگر لاؤڈاسپیکر پر اذان ہوگی تو ہم بھی ہنومان چالیسا کا پاٹھ کریں گے۔ تالیوں کی گونج کے درمیان ہزاروں کارکنان کے سامنے راج ٹھاکرے نے یہ اعلان کیا اور یہ بھی کہا کہ وہ مہاراشٹر میں فساد نہیں کرانا چاہتے، لیکن اگر کوئی صحیح راستے سے نہیں سمجھے گا تو پھر مہاراشٹر میں جو ہوگا اس کی ذمہ داری راج ٹھاکرے کی نہیں ہوگی۔ راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر ابھی نہیں تو کبھی نہیں جیسے حالات ہیں، پولیس کو چاہیے کہ وہ سبھی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر ہٹائے۔
Published: undefined
راج ٹھاکرے کے انہی بیانات کی وجہ سے پولیس نے انھیں نوٹس دیا ہے۔ پولیس کا الزام ہے کہ ریلی کی اجازت دیتے ہوئے انتظامیہ نے جو شرائط رکھیں تھیں، راج ٹھاکرے نے ان کی خلاف ورزی کی ہے۔ پولیس نے ایم این ایس کارکنان کو بھی نوٹس بھیجا ہے۔ یہ نوٹس دفعہ 149 کے تحت بھیجا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ مجرمانہ ریکارڈ والے ایم این ایس کارکنان کو پولیس حراست میں لے سکتی ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق راج ٹھاکرے کی تقریر کا ٹیپ پولیس نے منگوایا ہے۔ اس تقریر کو پولیس پورا سنے گی اور پھر ماہرین قانون کی صلاح کے بعد آگے کوئی قدم اٹھائے جانے کا فیصلہ لیا جائے گا۔ تقریر کو سننے کے دوران اس بات پر نظر رکھی جائے گی کہ راج ٹھاکرے کے سامنے ریلی کرنے سے پہلے جو 16 شرطیں رکھی گئی تھیں، اس پر کتنا عمل ہوا ہے۔
Published: undefined
اس درمیان آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) رکن پارلیمنٹ امتیاز علی نے یکم مئی کی ریلی کے بعد پولیس سے راج ٹھاکرے کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس سے التجا ہے کہ وہ راج ٹھاکرے پر کارروائی کرے۔ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ’ایک بار ہو جانے دو...‘، آخر اس کا کیا مطلب ہے پولیس پتہ کرے۔ ساتھ ہی امتیاز علی نے کہا کہ مسلم سماج کو راج ٹھاکرے کی تقریروں کا جواب دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined