نئی دہلی: دہلی-این سی آر سمیت کئی ریاستوں میں بارش ہو رہی ہے۔ کچھ ریاستوں میں شدید بارشوں کی وجہ سے سیلاب جیسے حالات ہیں۔ ادھر محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں آئندہ چار سے پانچ روز تک بارش کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
Published: undefined
دہلی کے کچھ علاقوں میں دو دنوں سے بارش ہو رہی ہے۔ جس سے لوگوں کو گرمی سے کچھ راحت ملی ہے۔ آج مطلع ابر آلود رہے گا اور بعض مقامات پر بارش ہو سکتی ہے۔ دہلی میں اگلے پانچ دنوں تک بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ وہیں، آج دارالحکومت کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 28 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
بہار کی بات کریں تو پٹنہ سمیت ریاست میں مانسون کا اثر جاری ہے۔ اس کی وجہ سے ریاست کے مختلف حصوں میں بارش ہو رہی ہے۔ بہار میں مانسون کی وجہ سے اب تک 16 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
بہار کے پانچ اضلاع مشرقی اور مغربی چمپارن، گوپال گنج، کشن گنج، شیوہر میں شدید بارش کے پیش نظر ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ سارن، مظفر پور، سیتامڑھی، دربھنگہ اور پورنیہ اضلاع میں انتہائی تیز بارش کے سلسلے میں اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
Published: undefined
اتر پردیش میں اگلے تین دن تک موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 11 سے 13 جولائی تک مشرقی اور مغربی اتر پردیش میں موسلادھار بارش ہوگی۔ آئی ایم ڈی نے آج دیوریا، گورکھپور، سنت کبیر نگر، کشی نگر، مہاراج گنج، سدھارتھ نگر، بلرام پور، لکھیم پور کھیری، بستی، گونڈا، شراوستی، بہرائچ، سیتا پور، امروہہ، مراد آباد، رام پور، بریلی، پیلی بھیت، شاہجہاں پور، چترکوٹ، کوشامبی، الہ آباد، فتح پور، سون بھدر، مرزا پور اور آس پاس کے علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا انتباہ جاری کیا ہے۔
Published: undefined
راجستھان میں بھی بارش کا موسم جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج جودھ پور، ادے پور، کوٹا، جے پور اور اجمیر ڈویژن کے کچھ حصوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق، ہمالیہ کی طرف مانسون کی ٹف لائن کی نقل و حرکت کی وجہ سے جمعرات سے بارش میں کمی کا امکان ہے۔ 11-15 جولائی کو بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ وہیں، مغربی راجستھان کے بیکانیر اور جودھ پور ڈویژن میں 11-12 جولائی کو صرف چند مقامات پر تیز ہوائیں چل سکتی ہیں اور ہلکی سے درمیانی بارش ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز