رام نگری ایودھیا کی ترقی صرف تین گھنٹے کی بارش میں کھل کر سامنے آگئی۔ بدھ کی صبح تین گھنٹے تک جاری رہنے والی موسلادھار بارش کے بعد کئی سڑکیں دھنس گئیں۔ رام پاتھ ایک بار پھر دھنس گیا، کئی جگہوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنی پڑیں۔ کئی مقامات پر سڑکیں بند کرنا پڑیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ودیا مندر اسکول کے قریب مرمت کے بعد رام پتھ روڈ پر ایک بار پھر گڑھا نظر آیا۔ جس کے بعد ودیا مندر اسکول سے ضلع اسپتال تک بیریئر لگا کر سڑک کا ایک رخ بند کردیا گیا ہے۔
Published: undefined
’نوجیون انڈیا ‘ پر شائع خبر کے مطابق یہی نہیں کئی سرکاری عمارتیں بھی زیر آب آگئی ہیں۔ پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے ڈسٹرکٹ بیسک ایجوکیشن آفیسر آفس، پی ڈبلیو ڈی آفس، ڈسٹرکٹ ویٹرنری ہسپتال سمیت کئی دفاتر میں پانی کھڑا ہے۔ پولیس لائن گیٹ سے فوارہ موڑ تک سڑک بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہے۔ یہی نہیں کئی پولیس افسران کی رہائش گاہوں میں بھی پانی داخل ہوگیا ہے۔ ایسے میں میونسپل کارپوریشن کے ترقی کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ سڑک کی مرمت کے بعد رام پاتھ روڈ پر ایک بار پھر گڑھا پڑ گیا ہے۔ سڑک کو جلد بازی میں جے سی بی سے ہموار کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ سنیچر کی رات بارش کی وجہ سے رقاب گنج کے آس پاس کئی مقامات پر رام پاتھ دھنس گیا تھا۔جہاں گٹی اور ریت ڈال کر مرمت کی گئی۔ لیکن رات کو ہونے والی بارش کی وجہ سے ایک بار پھر رام پاتھ دھنس گیا ہے۔ ودیا مندر اسکول کے قریب مرمت کے بعد رام پاتھ روڈ پر دوبارہ گڑھا پڑ گیا ہے۔
Published: undefined
آپ کو بتا دیں کہ ہفتہ کی رات ہونے والی بارش کی وجہ سے رام پاتھ روڈ اور اس سے منسلک سڑکوں پر کافی پانی جمع ہو گیا تھا۔ گٹر کے پانی سے گھروں کے بھر جانے کے علاوہ ایودھیا شہر میں رام پاتھ مارگ اور نئی تعمیر شدہ سڑکیں کئی مقامات پر دھنس گئیں۔ پہلے اطلاع ملی تھی کہ پہلی بارش میں رام مندر کی چھت سے پانی ٹپک گیا ہے ۔مندر کے چیف پجاری آچاریہ ستیندر داس نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
Published: undefined
مندر کی تعمیر میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے محض انتخابی فائدہ حاصل کرنے کے لیے عجلت میں دوسرے درجے کا ڈھانچہ بنا کر ایودھیا کو بدعنوانی کا مرکز بنا دیا ہے۔
Published: undefined
رام جنم بھومی مندر کے چیف پجاری آچاریہ ستیندر داس نے پیر کو تصدیق کی تھی کہ ہفتہ کی آدھی رات کو پہلی بارش کے بعد مندر کی چھت سے پانی تیزی سے ٹپک رہا تھا۔ صبح کے وقت جب پجاری بھگوان کی پوجا کرنے کے لیے وہاں گئے تو انھوں نے دیکھا کہ فرش پانی سے بھرا ہوا تھا، جسے کافی کوششوں کے بعد مندر کے احاطے سے ہٹایا گیا۔ مندر سے پانی نکالنے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ مندر میں رام للا کی مورتی کے بالکل سامنے، پجاری کے بیٹھنے کی جگہ اور وہ جگہ جہاں لوگ وی آئی پی درشن کے لیے آتے ہیں، چھت سے بارش کا پانی تیزی سے ٹپکنے لگا۔ مندر کے اہلکاروں کو بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے کافی محنت کرنی پڑی۔
Published: undefined
داس نے نامہ نگاروں سے کہا، ’’یہ بہت حیران کن ہے کہ پورے ملک سے انجینئر یہاں آکر رام مندر کی تعمیر کر رہے ہیں۔ گزشتہ 22 جنوری کو مندر کی تقدیس کی گئی تھی، لیکن کسی کو معلوم نہیں تھا کہ اگر بارش ہوئی تو چھت ٹپک جائے گی۔ یہ حیرت کی بات ہے کہ دنیا کے مشہور مندر کی جو چھت بن رہی ہے اس کی چھت ٹپک رہی ہے۔ ایسا کیوں ہوا؟ اتنے بڑے انجینئروں کی موجودگی میں اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں، جو کہ بہت غلط ہے۔'' انہوں نے الزام لگایا کہ مندر کے تعمیراتی کام میں لاپرواہی برتی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز