پٹنہ: پٹنہ میں لگاتار ہو رہی بارش کا سلسلہ آخر بند ہو گیا ہے اور لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ اس کے بعد حکومت کی طرف سے راحت اور بچاؤ کے کام کو بھی تیز کر دیا گیا ہے، تاہم پانی بھراؤ کی وجہ سے جو لوگ اپنے گھروں میں قید ہیں ان کی مشکلات میں کمی نہیں آ رہی ہیں۔ لوگوں کو راحت پہنچانے کے لئے جو بھی مہمات چلائی جا رہی ہیں وہ ناکافی ثابہت ہو رہی ہیں۔
Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST
واضح رہے کہ بہار میں آفت کی بارش کے دوران کم از کم 40 افراد کی تاحال موت ہو چکی ہے۔ ادھر حکومت کا دعوی ہے کہ گھروں میں درماندہ ہو کر رہ گئے لوگوں تک کھانے کے پیکیٹ کی ترسیل کی جا رہی ہے۔ بہار کے وزیر برائے آفات انتظام لکشمیشور رائے نے منگل کو آئی اے این ایس کو بتایا، ’’بھاری بارش کی وجہ سے پٹنہ سمیت ریاست کے دیگر علاقوں میں 40 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ راحت اور بچاؤ کے کام کے لئے این ڈی آر ایف کی کل 22 ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے، ان میں سے چھ ٹیمیں پٹنہ میں تعینات کی گئی ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ کے دو ہیلی کاپٹرز لوگوں تک کھانے پینے کی اشیاء پہنچا رہے ہیں۔ ‘‘
Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST
انہوں نے مزید بتایا کہ جن علاقوں میں پانی بھر گیا تھا وہاں سے اب پانی اتر رہا ہے۔ پٹنہ میں باہر سے مشینیں منگائی گئی ہیں اور جنگی پیمانے پر پانی کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہےکہ بدھ کے روز تک صورت حال میں بہتری آئے گی۔
Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST
دریں اثنا، حکومت کے دعوے کے برعکس صورت حال میں زیادہ بہتری نہیں آ پائی ہے۔ پٹنہ کے راجیندر نگر اور کنکڑ باغ علاقوں میں تاحال 5 سے 6 فٹ تک پانی جمع ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ خواہ حکومت لاکھ دعوے کر رہی ہے لیکن صورت حال میں بہتری آنے میں ابھی بہت دن لگیں گے۔
Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST
ادھر، ریاست کے سیلاب زدہ علاقوں میں ریاستی حکومت کی ٹیمیں پانی اور کھانے کی اشیاء تقسیم کرنے میں مصروف ہیں اور بجلی ترسیل کا کام بھی تیزی سے کیا جا رہا ہے۔ پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ کمار روی نے بتایا کہ پٹنہ کے کئی علاقوں میں راحتی کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکروں کی مدد سے زیر آب علاقوں میں پینے کا پانی دستیاب کرایا جا رہا ہے۔
Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST
ادھر، ندیوں کی آبی سطح میں اضافہ کا خطرہ بھی لگاتار بنا ہوا ہے۔ بہار کے آبی وسائل کے ایک افسر نے بتایا کہ منگل کے روز گنگا ندی پٹنہ میں دیگھا گھاٹ، گاندھی گھاٹ، ہاتھی دہ، منگیرو بھاگلپور میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ سون ندی کے اندر پوری واقع بیراج سے منگل کی صبح 6 بجے پانی کا اخراج جہاں 2.47 کیوسیک تھا وہیں 8 بجے یہ بڑھ کر 2.74 کیوسیک ہو گیا۔
Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Oct 2019, 4:10 PM IST