نئی دہلی: گزشتہ روز قومی راجدھانی دہلی سمیت شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش ہوئی اور یہ سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کا اندازہ ہے کہ دہلی-این سی آر کے لوگوں کو بارش سے راحت ملنے کی امید نہیں ہے اور اتوار کو بھی موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے اتوار کے لیے یلو الرٹ جاری کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہفتہ کو دہلی میں مانسون کے موسم کی پہلی بھاری بارش نے 20 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے قومی راجدھانی کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا، درخت اکھڑ گئے، گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور ٹریفک جام ہو گیا۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار کے مطابق، صفدرجنگ آبزرویٹری، دہلی کے بنیادی موسمی مرکز میں صبح 8.30 بجے سے شام 5.30 بجے تک 126.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ بارش کے یہ اعداد و شمار 10 جولائی 2003 کے بعد سب سے زیادہ ہے اور پھر 24 گھنٹوں کے دوران 133.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دہلی میں مسلسل بارش کی وجہ سے سڑکوں پر پانی بھر جانے کی وجہ سے گاڑی چلانے والوں کو شدید ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ پانی بھر جانے کے باعث منٹو پل کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ آج کی بارش بھی کل کی طرح عوام کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔
Published: undefined
سنیچر کی صبح سے ہونے والی بارش کے باعث وسطی دہلی کے کناٹ پلیس میں کئی دکانیں پانی میں ڈوب گئیں، جبکہ دیگر کئی بازاروں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے تاجروں اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ پانی جمع ہونے اور بارش کے باعث بازاروں میں گاہک بہت کم تعداد میں پہنچے۔ ستمبر میں قومی راجدھانی میں ہونے والے جی-20 اجلاسوں سے پہلے بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال نے مختلف شہری اداروں کی تیاریوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ پانی جمع ہونے کے باعث ڈرائیوروں کا سڑکوں اور فلائی اوورز پر، جبکہ پیدل چلنے والوں کا فٹ پاتھ پر چلنا مشکل ہو گیا ہے۔ یہ مانسون سیزن کی پہلی شدید بارش تھی۔ ہفتے کے روز شدید بارش کے لیے 'اورنج' الرٹ جاری کیا گیا تھا۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اتوار کے لیے 'یلو' الرٹ جاری کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز