دہلی-این سی آر میں جمعرات کی دیر رات سے ہو رہی بارش کی وجہ سے کئی مقامات پر پانی بھر گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی میں جمعرات کی صبح 8.30 بجے سے جمعہ کی صبح 8.30 بجے تک 228 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ یہ 1936 کے بعد جون کے مہینے میں 24 گھنٹوں میں ہونے والی سب سے زیادہ بارش ہے۔ 1936 میں 28 جون کو 235.5 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔
Published: undefined
دہلی میں جون کے پورے مہینے میں اوسطاً 80.6 ملی میٹر بارش ہوتی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں تقریباً تین گنا بارش کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صبح دفتر اور کام پر جانے والوں کو ٹریفک جام اور سڑکوں پر پانی جمع ہوجانے سے دشواریاں ہو رہی ہیں۔ حالانکہ دو ماہ سے جاری شدید گرمی سے لوگوں کو راحت بھی ملی ہے۔ جمعہ کو دہلی میں کم سے کم درجہ حرارت 24.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 3.2 ڈگری کم ہے۔ قومی راجدھانی میں گزشتہ 15 سالوں میں جون کے پورے مہینے میں بھی کبھی 200 ملی میٹر بارش نہیں ہوئی ہے۔
Published: undefined
مانسون کی پہلی بارش نے دہلی کی میئر شیلی اوبرائے کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس بار دہلی کے لوگ مانسون کا بھرپور لطف اٹھائیں گے۔ نالے کی صفائی کا کام مکمل ہو چکا ہے لیکن مانسون کی پہلی بارش میں کئی مقامات پر پانی جمع ہونے سے ان کے دعوے کی سچائی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ آئی ٹی او میں تقریباً دو سے تین فٹ پانی تھا جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا۔ منڈی ہاؤس جانے والے ہنومان مندر چوراہے پر تین فٹ پانی بھر گیا ہے جس کے بعد سڑک کو بند کر دیا گیا۔ اشوک روڈ، فیروز شاہ روڈ اور کناٹ پلیس جانے والے لوگوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔ مول چند اور دہلی کے دیگر علاقوں کا بھی یہی حال ہے۔
Published: undefined
میئر شیلی اوبیرائے نے 18 جون کو کہا تھا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) اور اس کے اہلکار مانسون کی آمد سے پہلے اپنی تیاریاں مکمل کرنے میں مصروف ہیں۔ ایم سی ڈی میئر نے دعویٰ کیا کہ اس بار نہ تو دہلی کی سڑکوں پر پانی جمع ہوگا اور نہ ہی اس کی نکاسی کا کوئی مسئلہ ہوگا۔ نوئیڈا میں بھی حالات خراب ہیں۔ جمعرات کی دیر رات سے ہو رہی بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی جمع ہونے کا مسئلہ دیکھا جا رہا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ جتنے بھی دعوے اور وعدے کیے گئے تھے وہ سب خالی تھے اور اس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ نوئیڈا کے مہامایا فلائی اوور سیکٹر-62، سیکٹر-15 سمیت کئی علاقوں میں لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز