تلنگانہ کے کئی حصوں میں جمعرات کو لگاتار تیسرے دن بھی بارش جاری رہی۔ اس بارش کے سبب نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا اور معمولات زندگی درہم برہم ہو گیا۔ لگاتار بارش کے سبب کئی اضلاع میں ندیوں، تالابوں اور نالوں میں پانی کا بہاؤ تیز نظر آیا۔ آبی جماؤ کی وجہ سے کچھ مقامات کا رابطہ سڑک سے ٹوٹ گیا ہے۔ حیدر آباد میں بھی زوردار بارش اور سڑکوں پر پانی بھر جانے سے ٹریفک نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
Published: undefined
ہندوستانی محکہم موسمیات (آئی ایم ڈی) کے ذریعہ بارش کے الرٹ کے بعد افسران نے بھی عوام کے لیے تنبیہ جاری کر دی ہے۔ افسران نے نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو محتاط کر دیا ہے اور لگاتار بارش کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے سبھی تعلیمی اداروں میں دو دن (20 اور 21 جولائی) کی تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی نے اپنے کالجوں میں تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے دو دنوں کے لیے طے کردہ امتحانات کو ملتوی کر دیا ہے۔
Published: undefined
اس درمیان جمعرات کو بھدراچلم میں گوداوری ندی کی آبی سطح 41 فیٹ کو عبوری کر گئی۔ افسران نے بتایا کہ آبی سطح 43 فیٹ تک پہنچنے پر پہلا الرٹ جاری کیا جائے گا۔ سی ڈبلیو سی (سنٹرل واٹر کمیشن) کے افسران نے کہا کہ ندی کے اوپری حصے سے پانی کا بہاؤ جاری رہنے سے آبی سطح مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ ضلع انتظامیہ نے گوداوری ندی کے کنارے بسے نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو الرٹ کر دیا ہے۔
Published: undefined
لگاتار بارش کے سبب کھمم، بھدرادی کوٹھاگوڈیم، محبوب آباد اور دیگر اضلاع میں ریاست کی ملکیت والی سنگرینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) کے کئی کانوں میں کوئلہ پروڈکشن متاثر ہوا ہے۔ سدی پیٹ ضلع کے بسواپور میں ایک تیز بہاؤ والی ندی کا پانی سڑک پر بھر گیا جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ لگاتار بارش سے وارنگل ضلع کے کئی نشیبی علاقوں میں بھی پانی بھر گیا ہے۔ بارش اور آبی جماؤ کا ضلع میں معمولات زندگی پر بہت برا اثر پڑا ہے۔ اس درمیان چیف سکریٹری شانتی کماری نے بارش کی حالت کا جائزہ لینے کے لیے حیدر آباد میں اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ انھوں نے افسران کو عوامی نقصانات روکنے کے لیے سبھی ممکن طریقے استعمال کرنے کی ہدایت دی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined