مدھیہ پردیش کے ضلع اندور میں موسلادھار بارش کے بعد تباہی کا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کئی علاقوں میں تو ایک ہنگامے کا عالم برپا ہے اور لوگوں کو رات گزارنے کے لیے مناسب ٹھکانہ تک نصیب نہیں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ہی دن میں 7 انچ پانی کی بارش ہوئی ہے جس سے ندی اور نالوں میں طغیانی بڑھ گئی ہے۔ سڑکیں بھی پوری طرح ڈوب چکی ہیں اور کچھ مقامات پر تو گاڑیاں پانی میں تیرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق پاتال پانی اور چورل وغیرہ مقامات پر ندیاں خطرناک شکل اختیار کیے ہوئی ہیں۔ یشونت ساگر کے چار دروازے صبح ہی کھول دیے گئے ہیں۔ موسلادھار بارش کے سبب شہر کے سبھی تالاب پوری طرح بھر چکے ہیں۔ کھنڈوا روڈ پر نرمدا کا مورٹکا پل خطرے کو دیکھتے ہوئے بند کر دیا گیا ہے۔ تازہ بارش کو اس موسم کی سب سے تیز بارش بتایا جا رہا ہے۔ 24 گھنٹے میں 7 انچ بارش کے ساتھ شہر کی اس سیزن میں درکار بارش کا کوٹہ پورا ہو گیا ہے، لیکن مزید بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اب تک مجموعی طور پر 39 انچ سے زیادہ بارش ہو چکی ہے۔ یہ معمول سے 2 انچ زیادہ ہے۔ دوسری طرف دیپال پور میں ایک دن میں ریکارڈ 10 انچ بارش درج کی گئی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ سپر کاریڈور پر ہفتہ کی صبح ایک منی بس پانی میں بہہ گئی۔ اس میں 15 افراد سوار تھے جنھیں بڑی مشکل سے بچایا جا سکا۔ صورت حال کو دیکھتے ہوئے کلکٹر ڈاکٹر الیا راجہ ٹی نے آج ضلع کے سبھی سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں میں تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے موسلادھار بارش کا الرٹ جاری کر دیا ہے جس کے بعد سبھی ریسکیو ٹیمیں بھی الرٹ پر ہیں۔
Published: undefined
اندور کی بیشتر بستیاں پوری طرح سے پانی میں ڈوب گئی ہیں اور حالات خوفناک دکھائی دے رہے ہیں۔ کلکٹر الیا راجہ بارش کے دوران لگاتار مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ میئر پشیہ متر بھارگو نے کارپوریشن کے اعلیٰ افسران اور سبھی زون کے افسران کو الرٹ پر رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔ وہ خود بھی شہر میں دورے پر نکل گئے ہیں۔ کرشنا پوری چھتری والے علاقے میں سبھی جگہ نالے طغیانی پر ہیں۔ نالے کا پانی آس پاس کی چھوٹی بستیوں میں بھی گیس گیا ہے۔ شہر کی چھوٹی بستیوں کی حالت زیادہ خراب ہے۔ ایک مسجد میں تو اندر تک پانی بھر گیا ہے اور کئی گھروں میں بھی پانی داخل کر چکا ہے۔ اس درمیان انتظامیہ ضرورت مندوں کے درمیان فوڈ پیکٹ کی تقسیم کر رہی ہے۔ کئی ادارے بھی لوگوں کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز