چار دنوں سے لگاتار ہو رہی بارش نے جھارکھنڈ کے کوئلہ کانوں میں پروڈکشن اور ڈسپیچ کو ایک بار پھر بری طرح متاثر کر دیا ہے، اس وجہ سے جھارکھنڈ سمیت دوسری ریاستوں کے پاور پلانٹ کو کوئلہ کی فراہمی میں تقریباً 25 فیصد تک کمی آئی ہے۔ آخر کار اس کا اثر بجلی پروڈکشن پر پڑنے کے اندیشہ نے سب کی فکر میں اضافہ کر دیا ہے۔ جھارکھنڈ واقع دامودر گھاٹی نگم کے تین پاور پلانٹوں کے پاس اب ایک سے دو دن کے کوئلے کا ہی اسٹاک بچا ہے، جب کہ این ٹی پی سی کے سیلاب اور فرخہ وقع پاور پلانٹ نے طلب کے مطابق کوئلے کی فراہمی نہ ہونے سے بجلی پروڈکشن میں تخفیف کر دی ہے۔ کوئلہ کانوں میں بارش کے پانی کے جماؤ کی وجہ سے کوئلہ پروڈکشن اکتوبر مہینے کی شروعات سے ہی متاثر ہے۔ اس وجہ سے پاور پلانٹوں کو کوئلے کی کم فراہمی سے پورے ملک میں نوراتری کے دوران جب بجلی بحران گہرایا تھا تو گزشتہ ہفتے مرکزی کوئلہ وزیر پرہلاد جوشی نے خود جھارکھنڈ آ کر کوئلہ کمپنیوں سی سی ایل، بی سی سی ایل اور ای سی ایل کے افسروں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ انھوں نے پپروار، کھلاری، دھنباد واقع کوئلہ کانوں کا دورہ کر حالات کا جائزہ لیا تھا اور بارش میں کوئلہ پروڈکشن متاثر ہونے کے اندیشہ کے مدنظر ضروری قدم نہ اٹھانے پر افسران کو پھٹکار لگائی تھی۔ اس کے بعد جھارکھنڈ کی کوئلہ کانوں میں پروڈکشن اور ملک بھر کے پاور پلانٹوں کو کوئلہ کی فراہمی کے چوبیسوں گھنٹے جاری رکھنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ لیکن تلنگانہ کے آس پاس بنے گردابی طوفان کی وجہ سے جھارکھنڈ میں گزشتہ 16 اکتوبر سے لگاتار بارش نے ایک بار پھر کوئلہ پروڈکشن اور فراہمی کی رفتار دھیمی کر دی ہے۔ دھنباد واقع بی سی سی ایل نے پاور پلانٹوں کو روزانہ 18 ریک کوئلہ سپلائی کرنے کا ہدف طے کیا تھا، لیکن پیر کو یہاں سے محض 14 رینک سے ہی کوئلے کی سپلائی ہوئی۔ اسی طرح سی سی ایل اور ای سی ایل کی کانوں سے بھی مقررہ ہدف کے مطابق کوئلہ ڈسپیچ نہیں ہو پایا۔
Published: undefined
ڈی وی سی ہیڈکوارٹر کے ایک افسر نے اعتراف کیا کہ جھارکھنڈ واقع نگم کے تین پاور پلانٹوں کوڈرما، چندرپورہ اور بوکارو میں مکمل پروڈکشن صلاحیت کی 70 فیصد بجلی ہی پیداوار ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے ڈی وی سی کے کمانڈ ایریا میں آنے والے جھارکھنڈ کے آٹھ اضلاع میں طلب کے مطابق بجلی کی فراہمی نہیں ہو رہی ہے۔ ڈی وی سی کی بوکارو تھرمل یونٹ سے ملی اطلاع کے مطابق وہاں محض ایک دن کے کوئلے کا اسٹاک بچا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وقت رہتے اگر 500 میگا واٹ صلاحیت والے پاور پلانٹ میں کوئلے کی فراہمی نہیں کی گئی تو بجلی کا پروڈکشن پوری طرح سے ٹھپ ہو سکتا ہے۔ 1000 میگاواٹ صلاحیت والے ڈی وی سی کے کے ٹی پی ایس پلانٹ سے 500 سے 600 میگاواٹ بجلی کا ہی پروڈکن ہو پا رہا ہے، کیونکہ یہاں 11 ہزار میٹرک ٹن طلب کے خلاف چھ سے سات ہزار میٹرک ٹن کوئلے کی ہی فراہمی ہو پا رہی ہے۔
Published: undefined
اِدھر جھارکھنڈ حکومت کے ماتحت تینوگھاٹ پاور کارپوریشن لمیٹڈ کے پاور پلانٹ میں بھی کوئلے کی کمی ہو گئی ہے۔ ٹی وی این ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر انل شرما نے کہا کہ دو سے تین دنوں کے اندر کوئلے کی مناسب فراہمی یقینی نہیں ہوئی تو پروڈکشن بند کرنے تک نوبت آ سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز