وزیر اعظم نریندر مودی جب بھی کسی وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھاتے ہیں تو اس کے لیے عظیم الشان تقریب کا انعقاد ہوتا ہے، جس پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ ایک آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق ریلوے نے ملک کے الگ الگ حصوں میں ایسی ہی 4 تقاریب پر 5.60 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ یہ پیسہ اڈیشہ کے پوری اور مغربی بنگال کے ہوڑہ کے درمیان، راجستھان میں اجمیر اور دہلی کینٹ کے درمیان، کیرالہ میں کسرگوڈ اور تروونت پورم کے درمیان، اور تمل ناڈو میں چنئی اور کوئمبٹور کے درمیان چلائی گئی وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھانے کی تقریب پر خرچ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
آر ٹی آئی کے تحت ایسٹ کوسٹ ریلوے سے ملی جانکاری کے مطابق اس سال 18 مئی کو اڈیشہ میں پوری سے مغربی بنگال کے ہوڑہ کے درمیان چلائی گئی وندے بھارت ٹرین کو وزیر اعظم نے جب ہری جھنڈی دکھائی تو اس تقریب پر 2.5 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نے اس پروگرام میں وندے بھارت ٹرین کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہری جھنڈی دکھائی تھی۔ ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ہری جھنڈی دکھائے جانے کے فوراً بعد ہی 22 مئی کو اس ٹرین کو رد کر دیا گیا تھا کیونکہ آندھی طوفان کے سبب ریک بری طرح متاثر ہو گئے تھے اور اس کی بڑے پیمانے پر مرمت کی ضرورت تھی۔
Published: undefined
یہ وہی ریلوے روٹ تھا جس پر اڈیشہ کے بالاسور میں 2 جون کو تین ٹرینوں کی ٹکر ہوئی تھی جس میں تقریباً 300 لوگوں کی جان گئی تھی اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس حادثہ کے سبب وندے بھارت ٹرین کو رد کرنا پڑا تھا۔ آر ٹی آئی کے تحت یہ اطلاع اجئے بوس نامی حقوق انسانی کارکن نے حاصل کی ہے۔
Published: undefined
اس خرچ کو لے کر کانگریس صدر اور سابق وزیر ریل ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت کی تلخ تنقید کی ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جس طرح عام لوگوں کا پیسہ وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھانے کی تقاریب پر خرچ کر رہے ہیں، وہ شرمناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’سرکار ’ایونٹ جیوی‘ ہو چکی ہے۔‘‘ کانگریس صدر نے کہا کہ یہ ایک حیرانی والی بات ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران ساؤتھ ایسٹ سنٹرل زون مین 67000 ٹرینیں کینسل کی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’شور شرابے والی تقاریب کے انعقاد پر کروڑوں روپے خرچ ہو رہے ہیں، لیکن روز مرہ سفر کرنے والے غریب لوگوں کے لیے ٹرینیں چلانا ضروری نہیں سمجھا جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
نارتھ ویسٹ ریلوے نے بھی کہا ہے کہ راجستھان میں اجمیر سے دہلی کینٹ کے درمیان چلائی گئی وندے بھارت ٹرین کو وزیر اعظم کے ذریعہ ہری جھنڈی دکھانے کی تقریب 12 اپریل کو منعقد ہوئی۔ اس تقریب پر 48 لاکھ 26 ہزار 870 روپے خرچ ہوئے۔ راجستھان میں چلی یہ پہلی وندے بھارت ٹرین ہے جس کو ہری جھنڈی وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ دکھائی تھی۔ اسی طرح ساؤتھ ریلوے نے بتایا ہے کہ کیرالہ میں ترواننت پورم-کسرگوڈ کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس کا افتتاح وزیر اعظم نے 25 اپریل کو کیا تھا۔ اس افتتاحی تقریب کا انتظام و انصرام دیکھنے والی کمپنی ’میتری ایڈورٹائزنگ‘ کو 1 کروڑ 48 لاکھ 18 ہزار 259 روپے کی ادائیگی کی گئی۔
Published: undefined
ساؤتھ ریلوے نے ہی ایک دیگر جانکاری میں کہا ہے کہ تمل ناڈو میں چنئی-کوئمبٹور کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس کا افتتاح 8 اپریل کو کیا گیا، جس کے انعقاد میں 1 کروڑ 14 لاکھ 42 ہزار 108 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ اس میں سے ایک کروڑ 5 لاکھ روپے ایووک میڈیا نامی کمپنی کو ادا کیے گئے جس نے پروگرام کا مینجمنٹ دیکھا تھا۔ کاروباری سلون جے کے ذریعہ چلائی جا رہی اس کمپنی نے ہی ہند-چین غیر رسمی سمیلن کا 2019 میں انتظام و انصرام دیکھا تھا۔ اس سمیلن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جنپنگ کی ملاقات ہوئی تھی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ موجودہ وقت میں ملک کے الگ الگ حصوں میں 25 لائنوں پر وندے بھارت ایکسپریس ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔ ریلوے کے مطابق پہلی وندے بھارت ایکسپریس کا افتتاح 2019 میں کیا گیا تھا اور اسے سیمی ہائی اسپیڈ ٹرین بتایا گیا تھا۔ یہ ٹرین 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے، لیکن پٹریوں کی صلاحیت نہ ہونے کے سبب ان کی زیادہ سے زیادہ اسپیڈ فی الحال 130 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہی درج ہوئی ہے۔
Published: undefined
افتتاح پر افتتاح:
وندے بھارت ٹرینوں کے افتتاح پر ہو رہے خرچ کا انکشاف تب ہوا جب یہ سامنے آیا کہ کرناٹک میں بسوراج بومئی کی قیادت والی گزشتہ بی جے پی حکومت نے اسی سال 12 مارچ کو مودی کے ذریعہ آئی آئی ٹی-دھارواڑ کے نئے احاطہ کے افتتاح کے لیے تشہیر اور لاجسٹکس پر 9.49 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ اس میں سے 61 لاکھ روپے تو صرف ایونٹ کی برانڈنگ پر خرچ کیے گئے۔
Published: undefined
اسی طرح فروری 2023 میں بومئی حکومت نے مودی کے شیوموگا اور بیلاگاوی دورے پر 36.43 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ مودی نے شیوموگا میں ایک ایئرپورٹ کا افتتاح کیا تھا اور پھر بیلگاوی میں روڈ شو کیا تھا۔ حکومت نے کرناٹک گزٹ میں لکھا تھا کہ ایئرپورٹ کے افتتاح کے لیے ہوئے انتظامات پر 21.06 کروڑ روپے خرچ ہوئے جس میں اس تقریب کے لیے دور دراز سے لوگوں کو لانے کے لیے مہیا کرائی گئی گاڑیوں پر ہی کافی پیسہ خرچ ہوا تھا۔ اسی طرح بیلگاوی میں روڈ شو پر 13.39 کروڑ روپے کا خرچ ہوا تھا، جس میں سے 1.98 کروڑ روپے روڈ شو کے راستے میں بیریکیڈ لگانے پر خرچ کیے گئے تھے۔
Published: undefined
بی جے پی حکومت کی فضول خرچی پر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ جب وہ یو پی اے حکومت میں وزیر تھے تو کسی بھی وزارت کی تقریب کے لیے کسی مینجمنٹ کمپنی کو ٹھیکا نہیں دیا جاتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ سارا انتظام محکمہ کے ذریعہ ہی کیا جاتا تھا۔ اس علاقے کے لوگ پوسٹر وغیرہ لگاتے تھے جس میں حکومت اور لیڈر کو شکریہ ادا کیا جاتا تھا۔ یہ افسوسناک ہے کہ مرکزی حکومت لوگوں کی محنت کی کمائی کو اپنے پی آر پر خرچ کر رہی ہے۔ اسے روکنا ضروری ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز