ہندوستان میں کورونا بحران کے سبب تاریخ میں پہلی بار ریلوے کا چکہ جام ہو گیا۔ اس چکہ جام کا منفی اثر کچھ ایسا پڑا ہے کہ ریلوے کے پاس اب اپنے ملازمین اور افسران کی تنخواہ اور پنشن دینے لائق بھی پیسے نہیں بچے ہیں۔ خبروں کے مطابق خستہ حالی کے پیش نظر وزارت ریل نے وزارت مالیات کو ایک خط لکھا ہے جس سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: 29 Jul 2020, 9:11 AM IST
میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق ریلوے نے یہ قدم موجودہ مالی سال میں سبکدوش ہوئے سبھی ملازمین و افسران کو پنشن دینے کے لیے اٹھایا ہے۔ اندازہ ہے کہ ریلوے کو مالی سال 21-2020 میں 53 ہزار کروڑ روپے پنشن کے طور پر دینا ہے۔ لیکن لاک ڈاؤن کے سبب ٹرینوں کا چلنا پوری طرح سے بند ہونے کے سبب آمدنی ایک طرح سے ٹھپ ہو گئی ہے۔ حال ہی میں کچھ اسپیشل ٹرین اور مال گاڑی کا چلنا ضرور شروع ہوا ہے، لیکن اس سے اتنی آمدنی نہیں ہو رہی۔ یہی سبب ہے کہ ریلوے نے اب وزارت مالیات کے سامنے اپنی پریشانی رکھی ہے۔
Published: 29 Jul 2020, 9:11 AM IST
ریلوے کا ماننا ہے کہ ان مالی رخنات کے طویل مدت تک جاری رہنے کی وجہ سے آگے ملازمین کو وقت پر تنخواہ دینے میں بھی پریشانی آ سکتی ہے۔ ویسے تو ریلوے ایک سرکاری محکمہ ہے، لیکن ریلوے کو اپنے ملازمین کو پنشن اپنے فنڈ سے دینا ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ریلوے کے پاس اس وقت 13 لاکھ ملازمین اور افسران ہیں۔
Published: 29 Jul 2020, 9:11 AM IST
خبروں میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ گزشتہ سال بھی ریلوے کے پنشن فنڈ میں 53 ہزار کروڑ روپے کی پوری ادائیگی نہیں ہوئی تھی، جس کی وجہ سے اس فنڈ میں منفی کلوزنگ بیلنس تھا۔ ذرائع کے مطابق ریلوے نے وزیر اعظم دفتر کی جانب سے حال میں بلائی گئی ایک جائزہ میٹنگ میں بھی اس بات کو سامنے رکھا تھا۔
Published: 29 Jul 2020, 9:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Jul 2020, 9:11 AM IST