ریلوے نے سٹی اسٹیشن کے سامنے سے افیم فیکٹری تک آج غیر قانونی قبضے والی جگہ کو بلڈوزر کارروائی کے ذریعہ خالی کرایا۔ اس دوران ریلوے نے تقریباً 50 قبضہ داروں سے تجاوزات ہٹوایا۔ ساتھ ہی انھیں متنبہ کیا گیا کہ ریلوے کی زمین پر دوبارہ قبضہ ہوا تو مقدمہ داخل کر کارروائی کی جائے گی۔ دیگر قابضوں سے کہا گیا کہ جس نے بھی ریلوے کی زمین پر ناجائز طریقے سے قبضہ کر رکھا ہے، وہ ہٹا لیں ورنہ جلد ہی نوٹس جاری کر ہٹایا جائے گا۔ ریلوے کی طرف سے جگہ الاٹ کیے گئے دکانداروں کو مقرر علاقہ میں ہی رہنے کی تلقین کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اضافی جگہ پر عارضی یا مستقل تعمیرات کو منہدم کیا جائے گا۔
Published: undefined
پی ڈبلیو آئی ششر سنگھ، ریلوے کے وکیل وَن بہاری سنگھ، نائب تحصیلدار پنکج اپادھیائے، آر پی ایف انچارج امت رائے، آئی او ڈبلیو کملیش سنگھ، کوتوال دین دیال پانڈے، جنگی پور انچارج شیلندر پرتاپ سنگھ، کملیش سنگھ سمیت دیگر تھانوں کی پولیس، وارانسی و اوڑیہار سے آئی آر پی ایف کی فورس اور ایک بٹالین پی اے سی نے محاذ سنبھالے رکھا۔
Published: undefined
محکمہ ریل نے اپنی زمین کو خالی کرانے کے لیے سٹی ریلوے اسٹیشن کے سامنے سے تقریباً 12 دکانوں کا قبضہ ہٹایا۔ اس دوران دکانداروں اور فورس و آئی او ڈبلیو کے ساتھ بحث بھی ہوتی رہی۔ لوگ اپنے پاس موجود کورٹ کا کاغذ دکھاتے رہ گئے، لیکن ریلوے کی زمین ہونے کے سبب ریلوے کے افسران اور فورس نے ایک نہیں سنی اور اپنی زمین پر سے قبضوں کو ہٹا دیا۔
Published: undefined
اس درمیان کچہری پر واقع ریلوے ٹریننگ سنٹر کے سامنے لوگوں کے ذریعہ ریلوے کی زمین پر کیے گئے تقریباً 10 ناجائز قبضوں کو ہٹایا گیا۔ اس دوران عارضی و مستقل تعمیر کو جے سی بی کے ذریعہ سے منہدم کیا گیا۔ اس سے وہاں موجود لوگوں میں افرا تفری پھیل گئی۔ دراصل لوگوں نے نوٹس ملنے کے بعد بھی پہلے سے قبضے کو نہیں ہٹایا تھا، جس کی وجہ سے بلڈوزر کارروائی دیکھنے کو ملی۔ لنکا پر الاٹ جگہ سے زائد پر کیے گئے قبضہ کو بھی ریلوے نے توڑ کر ہٹا دیا۔ لنکا بس اسٹینڈ کی طرف بس اسٹینڈ کی آڑ میں کچھ لوگوں نے ناجائز طریقے سے قبضہ کر رکھا تھا۔ اسے پوری طرح سے منہدم کر دیا گیا۔ قبضہ ہٹانے کے دوران لنکا پر ٹریفک جام کی حالت بھی دیکھنے کو ملی۔
Published: undefined
قبضہ ہٹائے جانے کے دوران فورس قبضہ کیے گئے مکان یا زمین پر سے لوگوں کو باہر نکالنے میں مصروف رہی۔ لوگ جلد قبضہ چھوڑ کر باہر نکلنے کو تیار نہیں تھے۔ دکانداروں نے تو دکان سے سامان بھی نہیں نکالا تھا جس کی وجہ سے وہ ملبہ میں تبدیل ہو گئے۔ غازی پور میں سٹی ریلوے اسٹیشن کی 1912 میں بنیاد پڑی تھی، جس کے بعد افیم فیکٹری تک پائپ لائن بچھایا گیا۔ اس کے ذریعہ باہر سے آنے والے خام مال اور فیکٹری میں تیار ہونے والے مال کو لانے یا لے جانے میں آسانی ہوتی تھی۔ اس لائن کا استعمال تقریباً 1990 تک ہوا، اور پھر اس کا استعمال بند ہو گیا۔ اس کے بعد دھیرے دھیرے اس پر قبضہ ہونے لگا۔ سٹی ریلوے اسٹیشن سے لے کر افیم فیکٹری تک ناجائز قبضہ ہو گیا تھا، لیکن ریلوے نے اب اسے خالی کرا لیا ہے۔ اب اس کی باؤنڈری کرانے کا ارادہ ہے۔ ریلوے کی افیم فیکٹری تک تقریباً 5 لاکھ اسکوائر فیٹ سے زیادہ کی زمین ہے۔ اس میں سے کچھ زمین ریلوے نے کرایہ پر دے رکھی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined