وادی کشمیر میں سکیورٹی وجوہات کے پیش نظر دو دن سے بند ریلوے خدمات آج سے شروع کردی گئی ہیں۔ایک ریلوے افسر نے یواین آئی کو بتایا کہ سبھی گاڑیاں وسطی کشمیر میں سرینگر-بڈگام سے شمالی کشمیر میں بارہمولہ اور بڈگام -سرینگر سے اننت ناگ اور جموں علاقےمیں بنیہال تک اپنے طے وقت پر چلیں گی۔
افسر نے کہا کہ شوپیاں میں سکیورٹی دستوں اور دہشت گرد تنظیم لشکرطیبہ کے درمیان مڈبھیڑ میں 2 ملی ٹینٹوں کی موت ہونے کے بعد 19 دسمبر کو احتیاط کے طورپر بڈگام-سرینگر سے اننت ناگ-قاضی گنڈ اور جموں علاقے میں بانہال میں ریلوے خدمات بند کردی گئیں تھیں۔انہوں نے بتایا کہ پولیس کی ہدایت پر بدھ کو وادی میں سبھی ریل گاڑیاں منسوخ کردی گئی تھیں۔
علحیدگی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی ،میر واعظ ،مولوی عمر فاروق او رمحمد یاسین ملک نے سکیورٹی دستوں پر الزام لگایا تھا کہ کپواڑا میں ایک ڈرائیور اور شوپیاں میں ایک خاتون کی موت سکیورٹی دستوں کی فائرنگ میں ہوئی تھی اور اس کےاحتجاج میں انہوں نے وادی میں مظاہرے کا اعلان کیا تھا۔سکیورٹی دستوں نے ان کے اس الزام کو غلط بتاتے ہوئے کہا تھا کہ مڈبھیڑ کے دوران دونوں طرف سے چلی گولیوں کی وجہ سے دونوں کی موت ہوئی ہے۔انتظامیہ ڈرائیور کی موت کی عدالتی جانچ کا حکم پہلے ہی دے چکاہے۔اس سال یہ 49واں موقع ہے جب وادی کشمیر میں جزوی یا مکمل طورپر ریلوے خدمات بند کرنی پڑی ہیں۔
Published: 21 Dec 2017, 12:31 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Dec 2017, 12:31 PM IST