سری نگر: وادی کشمیر میں یوم آزادی کے موقع پر بدھ کے روز ریل اور مواصلاتی خدمات معطل رکھی گئیں۔
ریلوے کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’وادی کشمیر میں یوم آزادی کے موقع پر ریل خدمات کو معطل کیا گیا ہے‘۔ انہوں نے بتایا ’یہ سروس سیکورٹی وجوہات کی بناء پر معطل کی گئی ہے‘۔ مذکورہ ریلوے عہدیدار نے بتایا ’ہمیں پولس کی جانب سے گذشتہ شام ایک ایڈوائزری موصول ہوئی جس میں کشمیر میں بدھ کو 15 اگست کے موقع پر تمام ٹرینیں منسوخ رکھنے کا مشورہ دیا گیا۔ اس ایڈوائزری پر ہم نے آج عمل درآمد کرتے ہوئے وسطی کشمیر کے بڈگام سے جموں خطہ کے بانہال اور بڈگام سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے درمیان ریل سروس کو معطل رکھا‘۔
Published: 15 Aug 2018, 11:47 AM IST
انہوں نے بتایا کہ پولس کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ریل سروس کو بحال کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیری مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے گذشتہ روز اپنے ایک مشترکہ بیان میں بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ قرار دیتے ہوئے اس دن کے موقع پر مکمل ہڑتال کی کال دی۔
Published: 15 Aug 2018, 11:47 AM IST
یوم آزادی کی تقریبات کے پیش نظر تمام مواصلاتی کمپنیوں کی موبائیل انٹرنیٹ اور کالنگ سروسز بھی معطل کردی گئی ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ قدم امن دشمن عناصر کی جانب سے مواصلاتی خدمات کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ معطلی کا مقصد یہ بھی ہے کہ کسی بھی طرح کی افواہوں کو پھیلنے سے روکا جائے۔ انٹرنیٹ اور کالنگ سروسز کی معطلی کی وجہ سے مقامی لوگوں، امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جبکہ الیکٹرانک بزنس اور ای بینکنگ کا نظام پوری طرح سے ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
وادی میں تمام مواصلاتی کمپنیوں کی انٹرنیٹ اور کالنگ سروسز منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو منقطع کی گئی ہیں۔ تاہم سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کی براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کو معطلی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ کشمیر کے حالات پر گہری نگاہ رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ یوم آزادی یا یوم جمہوریہ کے موقعوں پر وادی میں مواصلاتی نظام پر قدغن عائد کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔
وادی میں صارفین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ خدمات کی معطلی اب وادی میں روز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔ وادی میں سیکورٹی اداروں کا ماننا رہا ہے کہ واد ی میں پاکستان نوجوانوں کو احتجاج پر اکسانے کے لئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں کا بڑے پیمانے پر استعمال کررہا ہے۔
Published: 15 Aug 2018, 11:47 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Aug 2018, 11:47 AM IST
تصویر سوشل میڈیا