گزشتہ کچھ مہینوں میں کئی چھوٹے بڑے ٹرین حادثات پیش آئے ہیں اور یہ سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق جمعہ کی صبح مغربی بنگال اور گوا میں مال گاڑیوں کے کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے دونوں ہی مقامات پر ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ لائنوں کو صاف کرنے کا عمل جاری ہے اور ان واقعات سے متعلق تحقیقات کے بھی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق بہار-بنگال کی سرحد پر واقع مالدہ ضلع کے کمیدپور میں ایک مال گاڑی (جو جلپائی گوڑی سے کٹیہار جا رہی تھی) کے پانچ ڈبے آج صبح تقریباً 10.30 بجے پٹری سے اتر گئے۔ اس واقعہ میں کسی جانی نقصان کی خبر نہیں ہے، لیکن متعلقہ پٹری بری طرح متاثر ہوئی ہے جس کو ٹھیک کرنے کا کام جاری ہے۔ ریلوے ترجمان نے اس حادثہ کی تصدیق کی ہے۔ حادثہ کی وجہ سے اس ٹریک پر ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے جس کے سبب کچھ ٹرینوں کا راستہ بدلنا پڑا ہے۔ کٹیہار کے ڈویزنل ریل منیجر لائنوں کو صاف کرنے کے کام کی نگرانی کر رہے ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی لائنیں صاف ہو جائیں گی۔
Published: undefined
دوسری طرف کرناٹک کی سرحد سے ملحق جنوبی گوا کے پہاڑی علاقہ میں جمعہ کی صبح ایک مال گاڑی پٹری سے اتر گئی۔ اس سے جنوب مغربی ریلوے (ایس ڈبلیو آر) روٹ پر ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ چیف پبلک رلیشنز افسر منجوناتھ کنمدی نے بتایا کہ ہبلی ڈویزن کے تحت سونالیم اور دودھ ساگر اسٹیشنوں کے درمیان گھاٹ سیکشن میں صبح 9.35 بجے 17 بھری ہوئی بوگیوں والی مال گاڑی پٹری سے اتر گئی۔ اس وجہ سے تین ٹرینوں کا راستہ بدل دیا گیا اور دو دیگر کو رد کر دیا گیا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ 140 ٹن کی کرین اور دیگر ضروری سامانوں کے ساتھ راحتی ٹرینیں جائے حادثہ کے لیے بھیج دی گئی ہیں اور پٹری کی مرمت کا کام بھی جاری ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ہریانہ میں بھی ایک مال گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا تھا۔ بھیوانی جنکشن کے قریب جیتووالا پھاٹک کے پاس جمعرات کو مال گاڑی کے سامنے ایک سانڈ آ گیا تھا جس کی وجہ سے ٹرین کا انجن اور ایک ویگن پٹری سے اتر گیا تھا۔ اس حادثہ کی وجہ سے نصف درجن سواری گاڑیاں متاثر ہوئی تھیں۔ حادثہ کے بعد مرمت کے لیے دہلی سے کرین بلائی گئی تھی اور کچھ گھنٹے کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت بحال ہو سکی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined