وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی مسلسل بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے تئیں محبت کا اظہار کر رہی ہے۔ وزیراعظم بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ امبیڈکر کو جتنی عزت انہوں نے دی اتنی کسی نے نہیں دی۔ کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے اس دعوے کو چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے متعدد ریاستوں میں امبیڈکر کا مجسمہ منہدم کئے جانے کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے بی جے پی اور سنگھ کے نظریہ پر حملہ بولا ہے۔
انہوں نے کہا کہ’’ مودی جی جس جابرانہ نظریہ کے حامل ہیں وہ دلتوں اور بابا صاحب (امبیڈکر) کا احترام کبھی نہیں کر سکتا۔ بی جے ایس، آر ایس ایس کے نظریہ کی طرف سے بابا صاحب کے احترام کی کچھ مثالیں...‘‘
Published: undefined
اس ٹوئٹ کے ساتھ کانگریس صدر نے جو تصاویر شیئر کی ہیں ان میں اتر پردیش، تمل ناڈو اور اتراکھنڈ میں امبیڈکر کے توڑے گئے مجسموں کو دکھایا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے دلتوں کے معاملے پر بھی وزیر اعظم پر نشانہ لگایا ہے۔ غور طلب ہے کہ حال ہی میں ایس سی-ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے خلاف دلتوں نے بھارت بند بلایا تھا۔ اس بند کے دوران پر تشدد واقعات پیش آئے تھے اور سب سے زیادہ تشدد بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں ہوئے۔ اتنا ہی نہیں تصاویر اور ویڈیو سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ تشدد بھڑکانے میں بی جے پی کارکن اور رہنما شامل تھے۔ پولس نے کئی بی جے پی رہنماؤں کے خلاف مقدمے بھی درج کئے ہیں۔
Published: undefined
اس سب کے دوران بی جے پی اور وزیر اعظم دلتوں کو مائل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں اور سپریم کورٹ میں ایس سی- ایس ٹی ایکٹ کے بارے میں انہی کی حکومت کے وزیر کہتے ہیں کہ مرکزی حکومت تو اس معاملہ میں پارٹی ہی نہیں تھی۔ ووٹروں کو لبھانے کے لئے ایک طرف بی جے پی صدر مرکزی وزیر کے ساتھ اڈیشہ میں دلت کے گھر کھانا کھاتے ہیں ۔ ادھر وزیر اعظم سمندری سیاحتی مرکز تیار کرنے کے لئے امبیڈکر کا نام لیتے ہیں۔ حال ہی میں وزیر اعظم نے ایک پروگرام کے بعد ٹوئٹ کیا تھا کہ جتنا احترام ہماری حکومت نے بابا صاحب کو دیا اتنا کسی نے نہیں دیا۔
Published: undefined
جمعرات کو’ نیشنل میری ٹائم ڈے‘ یعنی قومی یوم سمندر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سمندری علاقہ کو پر کشش بنانے کے لئے حکومت نے دلتوں کے مسیحا امبیڈکر سے ترغیب حاصل کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ’’بابا صاحب نے ہی آبی قوت، آبی راستہ ، آبپاشی، نہروں اور بندرگاہوں کو سب سے زیادہ اہمیت فراہم کی۔ اس علاقے میں ان کا کام ہندوستان کے لوگوں کے لئے دوراندیشی پر مبنی رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined