نئی دہلی: تلنگانہ کی ریونت ریڈی حکومت نے کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کے قرض معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ کے فیصلے کے بعد وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے خود اس کا اعلان کیا۔ تلنگانہ میں کسانوں کے قرض معافی پر کانگریس قائدین راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کے کسانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جو کہا وہ کر دکھایا، یہ ان کی نیت کے ساتھ ساتھ ان کی عادت بھی ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے ہفتہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’تلنگانہ کے کسان خاندانوں کو مبارکباد۔ کانگریس حکومت نے 'کسان نیائے' کے عہد کو پورا کرنے کی طرف ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے, جس سے آپ کے 2 لاکھ روپے تک کے تمام قرضے معاف ہو جائیں گے۔ اس سے 40 لاکھ سے زیادہ کسان خاندان قرض سے پاک ہو جائیں گے۔ میں نے جو کہا وہ کرکے دکھایا، یہ میری نیت بھی ہے اور عادت بھی۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید لکھا، ’’کانگریس حکومت کا مطلب اس بات کی ضمانت ہے کہ ریاستی خزانے کو کسانوں اور مزدوروں سمیت محروم سماج کو مضبوط بنانے پر خرچ کیا جائے گا، جس کی ایک مثال تلنگانہ حکومت کا یہ فیصلہ ہے۔ ہمارا وعدہ ہے کہ جہاں بھی کانگریس حکومت میں ہوگی، وہ ہندوستان کا پیسہ 'ہندوستانیوں' پر خرچ کرے گی، 'سرمایہ داروں' پر نہیں۔’’
Published: undefined
وہیں، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے لکھا، ’’تلنگانہ میں کانگریس پارٹی نے کسانوں کے قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس وعدے کو پورا کرتے ہوئے ہماری تلنگانہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کسانوں کے قرض معاف کر دئے جائیں گے۔ اس سے 40 لاکھ کسانوں کو راحت ملے گی جو قرض میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ کانگریس کا ماننا ہے کہ ملک کی تمام دولت ملک کے لوگوں کی ہے اور اسے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہی خرچ کیا جانا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
ہم نے راجستھان اور چھتیس گڑھ کے کسانوں کے قرضے بھی معاف کر دئے تھے۔ جب مرکز میں ہماری حکومت تھی، ملک بھر کے کسانوں کے 72000 کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے گئے تھے۔ کانگریس پارٹی کسانوں، مزدوروں، قبائلیوں، دلتوں، پسماندہ اور متوسط طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے پابند عہد ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت 15 اگست سے پہلے کسانوں کے قرض معاف کر دے گی۔ اس قرض کی معافی کے لئے سرکاری خزانے کے تقریباً 31000 کروڑ روپے اضافی خرچ کئے جائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined