نئی دہلی: انتخابات کے دوران آسام کے کریم گنج ضلع میں بی جے پی امیدوار کی کار سے ای وی ایم برآمد ہونے کے سبب تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کار کی ویڈیو کو ٹوئٹ کیا ہے۔ ابتدائی جانچ سے انکشاف ہوا ہے کہ جس بولیرو گاڑی سے ایم وی ایم برآمد ہوئی ہیں وہ پاتھرکانڈی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار کرشیندو پال کی ہے۔ اس معاملہ پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔
Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM IST
دلچسپ بات یہ ہے کہ کار کے ساتھ نہ تو الیکشن کمیشن کا کوئی عہدیدار تھا اور نہ ہی کار میں کوئی حفاظتی انتظام تھا۔ اس معاملہ پر الیکشن کمیشن نے چار پولنگ افسران کو معطل کر دیا ہے۔ نیز ایف آئی آر درج کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ضلع پولنگ افسر سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔
Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM IST
الیکشن کمیشن کو ڈی ایم سے موصول ہونے والی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پولنگ پارٹی کی گاڑی راستہ میں خراب ہو گئی تھی، اس کے بعد پریزائڈنگ آفیسر نے راستہ سے گزر رہی ایک گاڑی سے ضلع صدر دفتر لے جانے کی گزارش کی۔ پولنگ عملہ کا کہنا ہے کہ انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ جس گاڑی میں وہ لفٹ لے رہے ہیں وہ بی جے پی امیدوار کی ہے۔ گاڑی بی جے پی رکن اسمبلی کرشیندو پال کی اہلیہ کے نام پر درج ہے۔
Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM IST
لفٹ لے کر جب بی جے پی امیدوار کی گاڑی سے پولنگ پارٹی لوٹ رہی تھی تو مقامی لوگوں نے ان کو دیکھ لیا اور گاڑی کو روک لیا۔ مقامی لوگوں نے پولنگ پارٹی کے لوگوں کو گاڑی سے باہر نکال لیا اور بھیڑ میں شامل لوگ مشتعل ہو گئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ای وی ایم صحیح سلامت ہے اور اس کی سیل بھی ٹوٹی ہوئی نہیں ہے، اس میشن کا ووٹنگ کے لئے استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے افسران دیگر تفصیلی رپورٹ کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔
Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM IST
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور بی جے پی اور الیکشن کمیشن کی نیت پر سوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس لیڈران نے کہا کہ کمیشن کو اپنی صداقت کے تعلق سے وضاحت کرنی چاہیے۔ راہل گاندھی نے اس پر طنز کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ’’الیکشن کمیشن کی گاڑی خراب، بی جے پی کی نیت خراب، جمہوریت کی حالت خراب۔‘‘
Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM IST
وہیں پرینکا گاندھی واڈرا نے اس پورے واقعے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ کیا اسکرپٹ ہے۔ الیکشن کمیشن کی گاڑی خراب ہوئی، تبھی وہاں ایک گاڑی ظاہر ہوئی۔ گاڑی بی جے پی کے امیدوار کی نکلی۔ معصوم الیکشن کمیشن اس میں بیٹھ کر سواری کرتا رہا۔ انہوں نے مزید کہا، کہ ’’پیارے الیکشن کمیشن، ماجرا کیا ہے؟ آپ ملک کو اس پر کچھ صفائی دے سکتے ہیں؟ یاہم سب مل کر بولیں الیکشن کمیشن کی صداقت کو سلام‘‘۔
Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM IST
اس سے قبل بھی پرینکا واڈرا نے ایک اور ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہر وقت الیکشن کے دوران ای وی ایم کو نجی گاڑی سے لے جانے کا ویڈیو آتا ہے اور گاڑی اکثر بی جے پی امیدوار یا اسی سے متعلق شخص کی ہوتی ہے۔ بی جے پی پھر اپنی میڈیا مشینری کا استعمال اس ویڈیو کا انکشاف کرنے والوں کے خلاف کرتی ہے۔ سچائی یہ ہے کہ اس طرح کے واقعات سامنے آتے ہیں، لیکن اس کے تعلق سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ الیکشن کمیشن کو اس طرح کی شکایات پر کارروائی کرنی چاہیے۔
Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM IST
کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی کمیشن کوکٹہرے میں کھڑا کیا اور کہا کہ ایسی دھاندلی کئی جگہ دیکھنے کو ملتی ہے۔ انہوں نے کل کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آسام دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد بی جے پی امیدوار کرشنیندو پال کی کار میں ای وی ایم ملی ہے۔ سوال ہے کیا بی جے پی کی گاڑی سے کیا ای وی ایم لے جانی چاہیے تھی۔
(ان پٹ: یو این آئی)
Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM IST
تصویر: پریس ریلیز