قومی خبریں

سیبی جیسے آئینی ادارے میں بدعنوانی سےمعاشی بنیاد کھوکھلی ہوتی جا رہی ہے: راہل

راہل گاندھی نے کہا کہ ادارہ جاتی تنزل نے ملک میں اقربا پروری کو جنم دیا ہے اور ہماری معیشت اب مسابقت بڑھانے کے بجائے اجارہ داری کو فروغ دے رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

کانگریس نے مودی حکومت پر آئینی اداروں کو تباہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف اقربا پروری اور بدعنوانی میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اس سے سیبی جیسے اداروں میں بھی بے ضابطگی ہوئی ہے، جس سے معیشت کو گہری چوٹ پہنچ رہی ہے۔

Published: undefined

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ کوجاری ایک بیان میں کہا کہ آئینی اداروں پر حملہ سب سے خطرناک ہے۔ جس کی وجہ سے ملکی معیشت میں بدعنوانی جڑ پکڑ رہی ہے اور ملکی ترقی کی بنیاد کھوکھلی ہوتی جا رہی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ادارہ جاتی تنزل نے ملک میں اقربا پروری کو جنم دیا ہے اور ہماری معیشت اب مسابقت بڑھانے کے بجائے اجارہ داری کو فروغ دے رہی ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار رجعت پسند ٹیکس نظام میں پھنس گئے ہیں، کاروباری افراد جدوجہد کر رہے ہیں اور خوردہ سرمایہ کار غیر یقینی اور غیر محفوظ بازار کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ معیشت کا یہ ماحول خوشحالی اور اختراع کے لیے قابل اور موثر بنانے والا نہیں ہے۔

Published: undefined

سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی ) کے سربراہ مادھبی پوری بچُ کے خلاف الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے راہل  گاندھی نے کہا ’’مادھبی پوری بچُ کا گھپلہ اس بات کی ایک مثال ہے کہ جب ادارے ٹوٹ جاتے ہیں اور بھائی چارہ حاوی ہوجاتا ہے تو کیا ہوتا ہے۔ جن لوگوں کو عام ہندوستانیوں اور ان کی سرمایہ کاری کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے انہوں نے اپنی ذمہ داریوں سے انکار کردیا ہے اور وہ لوگ خود ہی بڑے پیمانے پر ہورہی بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ اس گھپلے کے بارے میں اب تک جو معلومات سامنے آئی ہیں وہ محض ابتدائی ہیں۔ بدعنوانوں کو تحفظ فراہم کرنے کا کام ایک بڑا سنڈیکیٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’کانگریس پارٹی مسلسل ان معاملات کو اٹھا رہی ہے، کئی گھپلوں کی تحقیقات کر رہی ہے اور سچائی کو بے نقاب کر رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے اس معاملے پر سوال کیا ’’اسٹاک مارکیٹ میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے 10 کروڑ سرمایہ کاروں کی محنت سے کمائی گئی رقم میں کون ہیرا پھیری کر رہا ہے؟ حکومت کو جواب دینا چاہیے کہ وہ سیبی کے چیئرپرسن  کو گھپلوں سے متعلق پارلیمانی تحقیقات سے کیوں بچا رہی ہے۔ سوال یہ بھی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ بازار کے مضبوط ریگولیٹر سیبی کے تقدس اور سالمیت کو کیوں تباہ کر رہے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ آزادی کے 78 سالوں میں ملک کی کسی بھی حکومت نے آئینی اداروں کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا لیکن مودی حکومت ان پر مسلسل حملے کر رہی ہے جس کا خمیازہ ملک کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

Published: undefined