کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کے کچھ دیگر اراکین نے دفاعی امور کی پارلیمانی کمیٹی میٹنگ سے بدھ کے روز یہ الزام عائد کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا کہ قومی سیکورٹی کے اہم ایشوز کی جگہ مسلح افواج کی وردی پر گفتگو کر کے وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق راہل گاندھی کمیٹی کے سامنے لداخ میں چین کی جارحیت اور فوجیوں کو بہتر اسلحہ دستیاب کرانے سے متعلق ایشوز اٹھانا چاہتے تھے، لیکن کمیٹی کے سربراہ جوئل اراؤں (بی جے پی) نے انھیں اس کی اجازت نہیں دی۔
Published: undefined
میٹنگ میں موجود ایک لیڈر کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کی موجودگی میں کمیٹی کی میٹنگ میں فوج، بحریہ اور فضائیہ کے ملازمین کے لیے وردی کے ایشو پر بات چیت کی جا رہی تھی اور راہل گاندھی نے کہا کہ اس پر گفتگو کرنے کی جگہ لیڈروں کو قومی سیکورٹی کے ایشوز اور لداخ میں تعینات مسلح افواج کو مضبوط کرنے کے بارے میں بات چیت کرنی چاہیے۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق کمیٹی کے سربراہ نے کانگریس کے سابق صدر کو بولنے کی اجازت نہیں دی، جس کے بعد راہل گاندھی نے میٹنگ سے واک آؤٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد کمیٹی کی میٹنگ میں شامل کانگریس رکن پارلیمنٹ راجیو ساتو اور ریونت ریڈی بھی ان کے ساتھ باہر چلے گئے۔ ذرائع کے مطابق راہل گاندھی کا کہنا تھا کہ وردی کے معاملے میں فیصلہ فوج سے جڑے لوگ کریں گے اور لیڈروں کو اس کی جگہ قومی سلامتی کے ایشوز پر بات کرنی چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز