بہار کے نوادہ ضلع میں گزشتہ روز پیش آئے مہادلتوں کے گھروں کو جلانے کے واقعے پر کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے حکومت پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ مہادلت برادری کے پورے گاؤں کو جلانے اور 80 سے زیادہ خاندانوں کے گھروں کو تباہ کرنے کا یہ واقعہ بہار میں دبے کچلے طبقے کے خلاف ظلم کی ایک خوفناک تصویر پیش کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وحشیانہ کارروائی کے بعد بھی بہار کی حکومت اور ریاستی پولیس خاموش ہیں، جو اس بدترین واقعے کی سنگینی کو نظرانداز کر رہی ہیں۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور اس کے اتحادی حکومتوں کے سائے میں اس طرح کے افراتفری پھیلانے والے عناصر کو پشت پناہی ملتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے عناصر دلتوں اور پسماندہ طبقات کو ڈرا کر ان کے آئینی حقوق مانگنے سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی اس سازش کی تائید ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا، ’’نوادہ میں مہادلتوں کا پورا گاؤں جلا دینا اور 80 سے زیادہ خاندانوں کے گھروں کو تباہ کر دینا، بہار میں پسماندہ طبقات کے خلاف ایک خوفناک تصویر پیش کر رہا ہے۔ ان دلت خاندانوں کی چیخ و پکار اور فائرنگ کی شدت کے باوجود، محروم طبقات میں پھیلا ہوا خوف اور دہشت بھی بہار کی سوئی ہوئی حکومت کو بیدار کرنے میں ناکام رہا۔‘‘
انہوں نے مزید لکھا، ’’بی جے پی اور این ڈی اے کے اتحادیوں کے زیر قیادت ایسے بدامنی پھیلانے والے عناصر کو پناہ ملتی ہے، جو بھارت کے پسماندہ طبقات کو خوفزدہ اور دبانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے سماجی اور آئینی حقوق کا مطالبہ نہ کر سکیں۔ وزیر اعظم کی خاموشی اس بڑی سازش پر منظوری کی مہر کے مترادف ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے بہار حکومت اور ریاستی پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ہولناک جرم کے تمام ذمہ داروں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کریں اور متاثرہ خاندانوں کا مکمل طور پر ازسرنو آبادکاری کا انتظام کیا جائے تاکہ انہیں انصاف فراہم کیا جا سکے۔
خیال رہے کہ نوادہ میں گزشتہ روز زمین کے تنازعے پر دلت برادری کے گھروں کو جلا دیا گیا، جس میں درجنوں خاندان بے گھر ہوگئے۔ اس کے بعد مہادلت برادری کے لوگ احتجاج کر رہے ہیں اور حکومت سے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اس واقعے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور یہ معاملہ قومی سطح پر بحث کا موضوع بن چکا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined