قومی خبریں

نیٹ دھاندلی پر راہل گاندھی کا سخت حملہ، کہا- ’لاکھوں طلبہ کے مستقبل سے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے اور پی ایم مودی خاموش ہیں‘

راہل گاندھی نے کہا ہے کہ نیٹ امتحان میں منصوبہ بند طریقے سے منظم بدعنوانی ہوئی ہے۔ بی جے پی کےاقتداروالی ریاستیں پیپر لیک کا مرکز بن چکی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، ویڈیوگریب</p></div>

راہل گاندھی، ویڈیوگریب

 

نیٹ امتحان میں ہوئی دھاندلی کے خلاف کانگریس مسلسل آواز اٹھا رہی ہے۔ اب اس معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ نیٹ امتحان میں 24 لاکھ سے زائد طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ پر بھی وزیر اعظم مودی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ بی جے پی کیے اقتدار والی ریاستیں پیپر لیک کا مرکز بن چکی ہیں۔

Published: undefined

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ نریندر مودی ہمیشہ کی طرح نیٹ امتحان میں 24 لاکھ سے زیادہ طلباء کے مستقبل سے کھیلنے کے معاملے پر خاموشی اختیار کر رہے ہیں۔ بہار، گجرات اور ہریانہ میں ہونے والی گرفتاریوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امتحان میں منظم طریقے سے بدعنوانی ہوئی ہے اور بی جے پی کی حکومت والی ریاستیں پیپر لیک کا مرکز بن چکی ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے اپنے ’نیائے پتر‘ (انتخابی منشور) میں پیپر لیک کے خلاف سخت قانون بنا کر نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کرنے کی گارنٹی دی تھی۔ اپوزیشن کی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے ہم ملک بھر کے نوجوانوں کی آواز کو سڑکوں سے پارلیمنٹ تک بھرپور طریقے سے اٹھا کر اور حکومت پر دباؤ ڈال کر ایسی سخت پالیسیاں بنوانے کے لیے پابند عہد ہیں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اس سے قبل منگل (18 جون) کو سپریم کورٹ میں نیٹ امتحان میں دھاندلی کی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ نیٹ یوجی امتحان 2024 کے امتحان کے انعقاد میں اگر 0.001 فیصد بھی لاپرواہی ہوئی ہے تو بھی اس سے پوری طرح نمٹا جانا چاہیے۔ جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی تعطیلاتی بنچ نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ طالب علم خاص طور پر ان امتحانات کی تیاری کے دوران کتنی محنت کرتے ہیں۔ سوچئے کہ نظام کو دھوکہ دینے والا کوئی شخص ڈاکٹر بن جائے تو وہ سماج کے لیے کتنا خطرناک ہوگا۔ بنچ نے اس معاملے میں 8 جولائی تک این ٹی اے سے جواب دینے کے لیے کہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined