نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی ’آئیڈیاز فار انڈیا‘ کانفرنس میں شرکت کے لیے لندن کی کیمبرج یونیورسٹی پہنچے ہیں۔ جمعہ کے روز انہوں نے بی جے پی پر شدید حملہ بولا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس پہلے پہلے جیسا ہندوستان حاصل کرنا چاہتی ہے اور اس کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ جبکہ بی جے پی پارٹی اور اس کے لیڈران کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ راہل نے چین کے حوالہ سے بھی مرکزی حکومت پر تنقید کی۔
Published: undefined
راہل نے اپنے بیان میں کہا ’’ہماری پارٹی پہلے جیسا ہندوستان حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی عوام کی آواز کو دباتی ہے، جبکہ ہم عوام کی آواز سننے کا کام کر رہے ہیں۔ ہندوستان دیکھ رہا ہے کہ ان اداروں پر حملے ہو رہے ہیں جنہوں نے ملک تعمیر کیا، ان پر اب ’ڈیپ اسٹیٹ‘ کا قبضہ ہے۔‘‘
Published: undefined
دہلی کی کیمبرج یونیورسٹی میں ہونے والی اس کانفرنس میں راہل گاندھی کے علاوہ سیتارام یچوری، سلمان خورشید، تیجسوی یادو، مہوا موئترا اور منوج جھا سمیت حزب اختلاف کے متعدد لیڈران بھی شریک ہوئے۔
راہل نے کہا کہ یہ ایک نظریاتی جنگ ہے، ایک قومی نظریاتی جنگ۔ بی جے پی اور سنگھ ہندوستان کو ایک جغرافیہ کے طور پر دیکھتے ہیں لیکن کانگریس کے لیے ہندوستان لوگوں سے بنتا ہے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ کانگریس اندرونی کشمکش، بغاوت، انحراف اور انتخابات میں شکست سے نبردآزما ہے۔
Published: undefined
راہل نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں روزگار میں کمی آئی ہے، اس کے باوجود یہ پولرائزیشن کی وجہ سے اقتدار میں ہے۔ آج ہندوستان کی حالت اچھی نہیں ہے۔ بی جے پی نے چاروں طرف ’کیروسین‘ چھڑک رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم کہہ رہے ہیں ہمارے پاس ایک ایسا ہندوستان ہے جہاں مختلف خیالات کا اظہار کیا جا سکتا ہے اور ہم چیت کر سکتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی سے جب جمہوریت کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اب ہر ادارے پر حکومت کا قبضہ ہو چکا ہے۔ ہر ادارے پر حملہ ہو رہا ہے۔ ہم سب کی آواز سنتے ہیں۔ ہم لوگوں کی بات سننے کے لیے موجود ہیں۔ لیکن بی جے پی آواز کو دبا رہی ہے۔
امریکہ کی جانب سے ہندوستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کو اٹھانے کے بارے میں راہل گاندھی نے کہا کہ ہمیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ ہندوستان میں پولرائزیشن ہے۔ ہم پولرائزیشن سے لڑ رہے ہیں۔ کانگریس سمیت اپوزیشن بھی یہی لڑائی لڑ رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز