نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکمرانی والی ریاست گجرات میں زہریلی شراب پینے سے 40 سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے اور متعدد افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ خشک ریاست قرار دئے گئے گجرات میں زہریلی شراب سے اتنے لوگوں کی موت کے بعد سوال اٹھ رہے ہیں آخر نشہ کے اس دھندے کو کس کی پشت پناہی حاصل ہے؟ یہ سوال کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اٹھایا ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ’’خشک ریاست گجرات میں زہریلی شراب پینے سے کئی گھر تباہ ہو گئے۔ وہاں سے اربوں کی منشیات بھی مسلسل برآمد ہو رہی ہیں۔ یہ بڑی تشویشناک بات ہے، باپو اور سردار پٹیل کی سرزمین پر یہ کون لوگ ہیں جو بے دھڑک منشیات کا کاروبار کر رہے ہیں؟ ان مافیا کو کون سی حکمران قوتیں تحفظ دے رہی ہیں؟‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ گجرات میں زہریلی شراب سے اب تک 46 اموات ہو چکی ہیں۔ اس تعلق سے لگاتار اپوزیشن پارٹیاں انتظامیہ کے خلاف آواز بلند کر رہی ہیں اور بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنا رہی ہیں۔ گزشتہ کچھ دنوں سے ہو رہے ہنگامے کے بعد گزشتہ روز انتظامیہ خواب غفلت سے بے دار ہوئی اور بوٹاد اور احمد آباد ضلعوں کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے تبادلے کا حکم صادر کیا، اس کے علاوہ چھ دیگر پولیس اہلکاروں کو معطل بھی کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز