الور: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا آج صبح 6.30 بجے راجستھان کے الور ضلع سے ر وانہ ہوئی اور اس کے بعد یہ ہریانہ میں داخل ہوئی۔
ہریانہ میں پد یاترا علاقہ میوات کے ہریانہ کی سرحد کے منڈکا گاؤں کے قریب سے شروع ہوئی، جو ہریانہ کے فیروز پور جھرکا تک تقریباً 15 کلومیٹر تک چلے گی۔ یہ یاترا گورنمنٹ ایگریکلچر کالج، نوگاؤں سے گاڑیوں کے ایک قافلے کے ساتھ ہریانہ میں داخل ہوئی، جو الور ضلع میں رات کے قیام کی جگہ ہے۔
Published: undefined
اس یاترا میں راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، ریاستی کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوتاسرا، سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ، سابق مرکزی وزیر جتیندر سنگھ سمیت کئی کانگریسی لیڈران موجود تھے۔ راہل گاندھی نے وزیر اعلیٰ سمیت کانگریس کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا کہ راجستھان کا دورہ خوشگوار رہا۔
Published: undefined
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ راجستھان حکومت کو غریبوں کی خدمت، سماجی خدمت اور سماجی تحفظ فراہم کرنے کے کانگریس کے وژن پر کام کرنا چاہئے اور حکومت اور تنظیم کو اقتدار میں واپسی کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ اس دوران نوگنوا جین برادری نے راہل کو ایک میمورنڈم سونپا جب یاترا کا قافلہ الور ضلع کے نوگاون شہر میں رکا۔ میمورنڈم میں جین سماج کی زیارت گاہ سمید شیکھر کو بچانے کا مطالبہ کیا گیا۔
Published: undefined
اس موقع پر جین برادری نے کہا کہ یہ جین برادری کے جذبات کی توہین ہے کہ مرکزی حکومت نے اسے سیاحتی مقام قرار دیا ہے۔ اس یاتری مقام پر جین برادری کا حق ہے اور اسے مزید جین تیرتھ کے طور پر تیار کیا جانا چاہیے۔ اس پر راہل گاندھی نے کہا کہ وہ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اور وہ یقین دلایا کہ جین برادری کے جذبات کا پورا خیال رکھا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ریاست جھارکھنڈ کے گریڈیہ ضلع میں واقع سمید چوٹی کو مرکزی حکومت نے سیاحتی مقام قرار دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز