سلی گوڑی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اتوار کو شمالی مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع سے اپنی 'بھارت جوڑو نیائے یاترا' دوبارہ شروع کر دی۔ مغربی بنگال کے سلی گوڑی سے 'بھارت جوڑو نیا یاترا' شروع کرنے کے بعد راہل گاندھی نے ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔
اس موقع پر انہوں کہا کہ مرکزی حکومت نفرت اور تشدد کو ہوا دے رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا، ’’بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ملک بھر میں نفرت اور تشدد پھیلا کر غریبوں اور نوجوانوں کے مفادات کو نظر انداز کر کے بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے لیے کام کر رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا، "مسلح افواج کے لیے قلیل مدتی بھرتی کی اسکیم اگنی ویر شروع کر کے مرکزی حکومت نے ان نوجوانوں کا مذاق اڑایا ہے جو فوج طمیں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ ملک بھر میں نفرت اور تشدد پھیلایا جا رہا ہے۔ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ہمیں نفرت پھیلانے کے بجائے محبت پھیلانے اور اپنے نوجوانوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت صرف بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے لیے کام کر رہی ہے، غریبوں اور نوجوانوں کے لیے نہیں۔ مغربی بنگال میں ان کے استقبال پر اظہار تشکر کرتے ہوئے گاندھی نے کہا، ’’بنگال ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ اس نے جدوجہد آزادی کے دوران نظریاتی جنگ کی قیادت کی۔ یہ بنگال اور بنگالیوں کا فرض ہے کہ وہ نفرت کے خلاف جنگ کی رہنمائی کریں اور موجودہ حالات میں ملک کو ایک یکجا رکھنے میں مدد کریں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ راہل گاندھی نے 25 جنوری کو ریاست کے سب سے شمالی ضلع کوچ بہار میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کے بنگال کے پہلے مرحلے کو مکمل کیا تھا۔ اس دوران راستے میں ہزاروں لوگ ان کے استقبال کے لیے قطار میں کھڑے رہے اور انہیں حمایت دی۔ لوگوں کے ذریعے راہل گاندھی کا یہ استقبال ان کی مقبولیت کا واضح ثبوت ہے۔
Published: undefined
بنگال میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کے پہلے مرحلے کے بعد راہل گاندھی نئی دہلی واپس چلے گئے تھے اور اب پروگرام کے دوسرے مرحلے کے لئے وہ دوبارہ واپس آئے ہیں۔ باگڈوگرا ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد راہل گاندھی نے جلپائی گوڑی ضلع جا کر یاترا دوبارہ شروع کی۔ یاترا کے دوران راہل گاندھی نے پیدل اور بس میں لوگوں سے بات چیت کی۔ یاترا رات میں سلی گوڑی میں قیام کرے گی اور پیر کو کانگریس لیڈر شمالی مغربی بنگال کے تجارتی شہر اسلام پور کے لیے روانہ ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز