نئی دہلی: کانگریس پارٹی کی جانب سے رائے بریلی اور امیٹھی کی روایتی سیٹوں سے امیدواروں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پارٹی نے راہل گاندھی کو رائے بریلی سے اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔ جبکہ امیٹھی سے کشوری لال شرما میدان میں اتارا گیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے جمعہ کے روز دونوں امیدواروں پر مشتمل اپنی نئی فہرست جاری کر دی۔
Published: undefined
رائے بریلی سے سونیا گاندھی رکن پارلیمنٹ تھیں، جو اب راجیہ سبھا کے لئے منتخب ہو گئی ہیں۔ ان کی جگہ پر اس مرتبہ راہل گاندھی یہاں سے مقابلہ کریں گے۔ راہل گاندھی اب تک امیٹھی سے الیکشن لڑتے رہے ہیں لیکن اس مرتبہ انہیں رائے بریلی سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ جبکہ امیٹھی سے امیدوار بنائے گئے کشوری لال شرما پہلی بار انتخابی میدان میں اتریں گے۔
Published: undefined
کے ایل شرما سونیا گاندھی کے قریبی ہیں اور وہ رائے بریلی میں رکن پارلیمنٹ کے نمائندے کی حیثیت سے ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔ سات مرحلوں میں ہونے والے عام انتخابات کے پانچویں مرحلے میں 20 مئی کو امیٹھی اور رائے بریلی کی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ یہ دونوں نشستیں روایتی طور پر گاندھی-نہرو خاندان کے افراد کے پاس رہی ہیں۔ پہلی بار پارٹی نے امیٹھی سے غیر گاندھی خاندان سے امیدوار کھڑا کیا ہے۔
Published: undefined
امیٹھی سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ اسمرتی ایرانی ایک بار پھر انتخابی میدان میں ہیں، جبکہ رائے بریلی سے بی جے پی نے دنیش پرتاپ سنگھ کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے۔ دنیش 2019 کے انتخابات ہار گئے تھے۔ 2019 میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے رائے بریلی سے کامیابی حاصل کی تھی۔
Published: undefined
امیٹھی سیٹ پر 2014 اور 2019 میں راہل گاندھی اور اسمرتی ایرانی کے درمیان انتخابی مقابلہ دیکھنے میں آیا۔ راہل نے 2014 میں کامیابی حاصل کی تھی، وہیں 2019 میں اسمرتی ایرانی نے الٹ پھیر کرتے ہوئے پہلی بار جیت حاصل کی۔ اس بار کانگریس نے امیٹھی میں تبدیلی کرتے ہوئے اپنے قریبی ساتھی کشوری لال شرما کو میدان میں اتارا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے پہلی بار 2004 میں امیٹھی سیٹ سے الیکشن جیتا تھا۔ اس کے بعد وہ وہاں سے 2019 تک مسلسل تین بار رکن اسمبلی رہے۔ راہل اس وقت کیرالہ کی وایناڈ سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہیں اور اس بار بھی وہ وائناڈ سے امیدوار ہیں۔ وہاں دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہوئی چکی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز