حیدرآباد: کانگریس لیڈر راہل گاندھی 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کی مہم کے حصہ کے طور پر بس ٹور کے دوسرے مرحلے میں حصہ لینے کے لیے اگلے ماہ کے پہلے ہفتہ میں تلنگانہ کا دورہ کریں گے۔ اگرچہ ان کے سفر کے پروگرام کو تاحال حتمی شکل نہیں دی گئی ہے لیکن امکان ہے کہ وہ اس مرحلے کے دوران جنوبی تلنگانہ کے اضلاع کا احاطہ کریں گے۔
Published: undefined
راہل نے اپنی بہن اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ساتھ مل کر 18 اکتوبر کو ملوگو میں ایک جلسہ عام سے انتخابی مہم کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے 19 اور 20 اکتوبر کو شمالی تلنگانہ کے پانچ اضلاع کے مختلف حلقوں کا احاطہ کرتے ہوئے ’وجئے بھیری‘ بس یاترا میں حصہ لیا۔ ریاستی پارٹی کے ورکنگ صدر مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بس سفر کا دوسرا مرحلہ 28 اکتوبر سے شروع ہوگا۔
Published: undefined
ارٹی نے ابھی تک اس پروگرام اور اس میں شرکت کرنے الے قائدین کے ناموں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ تلنگانہ کے کانگریس انچارج مانک راؤ ٹھاکرے، ریاستی یونٹ کے سربراہ اے ریونت ریڈی، ارکان پارلیمنٹ کوماٹی ریڈی وینکٹ ریڈی اور اتم کمار ریڈی اور دیگر سینئر قائدین 26 اور 27 اکتوبر کو انتخابی مہم چلائیں گے۔ وہ ایک دن میں دو حلقوں کا دورہ کر کے عوام کو پارٹی کی طرف سے اعلان کردہ چھ ضمانتوں کے بارے میں سمجھائیں گے۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی 31 اکتوبر کو دوبارہ ریاست کا دورہ کریں گی۔ وہ محبوب نگر ضلع میں ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گی۔ 'پالامورو پرجا بیری' کے عنوان سے عوامی جلسہ کولاپور حلقہ میں منعقد کیا جائے گا، جہاں سابق وزیر جوپلی کرشنا راؤ پارٹی کے امیدوار ہیں۔
گوڑ نے کہا کہ حیدرآباد کے شمش آباد ہوائی اڈے پر پہنچنے کے بعد پرینکا گاندھی کولہ پور کے لیے روانہ ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی مرکزی الیکشن کمیٹی (سی ای سی) کی میٹنگ بدھ کو دہلی میں ہوگی۔
Published: undefined
اجلاس کے بعد امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ای سی نظام آباد اربن اسمبلی حلقہ کے امیدوار کا فیصلہ کرے گی، جہاں وہ امیدواروں میں سے ایک ہے۔ گوڑ نے کہا کہ مسلمان عادل آباد، نظام آباد اور محبوب نگر سیٹوں کے لیے ٹکٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ اقلیتیں پارٹی کی حمایت کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ صرف کانگریس ہی اقلیتوں کے ساتھ انصاف کر سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined