قومی خبریں

دادی اندرا اور والد راجیو کے بہت قریب تھے راہل گاندھی، یومِ پیدائش پر خصوصی پیشکش

راجیو گاندھی کا جب قتل ہوا تو راہل گاندھی کے اوپر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا تھا، محض 21 سال کی عمر میں راہل کے سر سے والد کا سایہ اٹھ گیا اور پھر ماں سونیا کی دیکھ ریکھ میں انھوں نے پرورش پائی۔

<div class="paragraphs"><p>بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

 

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی آج 54 سال کے ہو گئے۔ ان کی پیدائش 19 جون 1970 کو ملک کی راجدھانی نئی دہلی میں ہوئی۔ سیاسی خاندان سے ہونے کے سبب انھیں آسانیاں کم اور مشکلات کا زیادہ سامنا کرنا پڑا۔ لیکن انھوں نے ہر مشکل کا مضبوطی کے ساتھ سامنا کیا۔ راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی کی وہ پہلی اولاد ہیں۔ راہل گاندھی کی چھوٹی بہن پرینکا گاندھی ہیں جو ان سے عمر میں 2 سال چھوٹی ہیں۔

Published: undefined

راہل گاندھی بچپن سے ہی اپنی دادی اندرا گاندھی اور والد راجیو گاندھی کے دل سے بہت قریب تھے۔ جب راہل محض 17 سال کے تھے تو اکتوبر 1984 کو اندرا گاندھی کا قتل کر دیا گیا۔ اس حادثہ نے ان کے دل کو گہرا صدمہ پہنچایا۔ پھر کچھ ہی سال بعد مئی 1991 میں ان کے والد راجیو گاندھی کا قتل کر دیا گیا۔ یعنی 21 سال کی عمر تک ہی انھیں دو شدید صدمے لگ چکے تھے۔ اس کے بعد راہل اور پرینکا دونوں کی ان کی ماں سونیا نے انتہائی محبتوں کے ساتھ پرورش کی۔

Published: undefined

سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے کے باوجود شروعاتی دنوں میں راہل گاندھی کبھی بھی عوامی طور پر میڈیا کے سامنے نہیں آئے۔ انھوں نے اپنے کنبہ، خصوصاً اپنی ماں سونیا گاندھی کی سخت نگرانی میں پرورش پائی۔ راہل گاندھی نے دہلی کے مارڈرن اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی، اور پھر اس کے بعد دون اسکول چلے گئے۔ 1989 میں دہلی کے سینٹ اسٹیفن کالج میں داخلہ لیا، لیکن سیکورٹی اسباب کی بنیاد پر آگے کی تعلیم حاصل کرنے امریکہ چلے گئے۔ سیکورٹی کی وجہ سے ہی راہل گاندھی کو 1991 میں ہارورڈ یونیورسٹی سے بھی پڑھائی ترک کرنی پڑی اور فلوریڈا کے رولنس کالج میں داخلہ لیا۔ بعد ازاں 1994 میں آرٹس سے گریجویشن اور 1995 میں کیمبرج یونیورسٹی کے ٹرینٹی کالج سے ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے 2004 میں سیاسی میدان میں قدم رکھا اور اس سال عام انتخاب میں امیٹھی سے جیت کر لوک سبھا پہنچے۔ امیٹھی راجیو گاندھی کا بھی پارلیمانی حلقہ تھا، اس لیے وہاں سے راہل گاندھی کو بھی لوگوں کا خوب پیار ملا۔ 2019 میں راہل گاندھی کو امیٹھی پارلیمانی حلقہ سے شکست ضرور ہوئی، لیکن وہ وائناڈ سے پارلیمنٹ پہنچنے میں کامیاب رہے۔ 2024 عام انتخاب میں راہل گاندھی نے وائناڈ اور رائے بریلی دونوں پارلیمانی حلقوں سے زبردست کامیابی حاصل کی۔ گزشتہ دنوں انھوں نے وائناڈ سیٹ چھوڑ کر رائے بریلی سے پارلیمنٹ جانے کا اعلان کیا۔

Published: undefined

2024 میں امیٹھی پارلیمانی حلقہ سے کشوری لال شرما نے کامیابی حاصل کی جنھوں نے اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے ساتھ ساتھ راہل گاندھی کے ساتھ بھی بطور کانگریس کارکن کام کیا ہے۔ کشوری لال شرما کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی اپنے والد راجیو گاندھی سے زیادہ چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔ ’انڈین ایکسپریس‘ کو دیے گئے اپنے تازہ انٹرویو میں کشوری لال نے کہا کہ ’’میں اندرا گاندھی سے صرف دو بار ملا، کیونکہ نومبر 1983 میں میرے امیٹھی پہنچنے کے فوراً بعد ہی ان کا قتل کر دیا گیا تھا۔ لیکن ہاں، میں نے راجیو گاندھی کو سبھی کرداروں میں بہت قریب سے دیکھا ہے، پھر چاہے وہ رکن پارلیمنٹ ہوں، وزیر اعظم یا اپوزیشن لیڈر۔ 1983 سے لے کر ان کی موت تک میرا ان سے طویل رابطہ رہا۔ راجیو اور راہل کے درمیان ایک یکسانیت یہ ہے کہ وہ بڑوں کا احترام کرتے ہیں۔ مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ راہل کو اپنے والد کے مقابلے میں سیاسی طور پر زیادہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

کشوری لال شرما راہل گاندھی کے سامنے کھڑے چیلنجز کے تعلق سے یہ بھی کہتے ہیں کہ راجیو گاندھی کے وقت میں بہت زیادہ علاقائی پارٹیاں نہیں تھیں۔ اگر تھیں بھی، تو وہ اتنی مضبوط نہیں تھیں۔ کانگریس کی حالت اچھی تھی، خاص کر اتر پردیش میں۔ لیکن جب راہل گاندھی نے پارٹی کی ذمہ داری سنبھالی تو کئی علاقائی پارٹیاں سامنے آ چکی تھیں۔ راہل ان سبھی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کے سامنے بہت زیادہ چیلنجز ہیں۔ آج فرقہ پرستی بھی بہت زیادہ ہے۔ راجیو اور راہل دونوں ہی بہت محنتی رہے ہیں، لیکن ہاں... راہل کو سیاسی طور سے کہیں زیادہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined