قومی خبریں

خواتین کو اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے ’اندرا فیلو شپ‘ میں شامل ہونا چاہیے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے خواتین کو سیاست میں فعال بنانے کے لیے 'اندرا فیلوشپ' اور 'شکتی ابھیان' میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں خواتین کی شمولیت کے بغیر معاشرتی مساوات اور انصاف ممکن نہیں

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، اندرا فیلوشپ کا پوسٹر / بشکریہ ایکس</p></div>

راہل گاندھی، اندرا فیلوشپ کا پوسٹر / بشکریہ ایکس

 

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے خواتین کو بااختیار بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاست میں ان کی شمولیت ناگزیر ہے۔ اتوار کے روز ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے سیاست میں دلچسپی رکھنے والی خواتین سے اپیل کی کہ وہ 'اندرا فیلوشپ' میں شامل ہو کر خواتین پر مرکوز سیاست کا حصہ بنیں۔

Published: undefined

اندرا فیلوشپ، جو کہ ایک سال پہلے شروع کی گئی تھی، خواتین کی قیادت کو فروغ دینے کا ایک اقدام ہے۔ راہل گاندھی نے اس پروگرام کو ایک ’طاقتور کارواں‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد خواتین کی سیاست میں بھرپور شمولیت کو یقینی بنانا ہے تاکہ معاشرے میں مساوات اور انصاف کو فروغ دیا جا سکے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، ’’سیاست میں خواتین کی شمولیت کے بغیر معاشرتی انصاف اور برابری ممکن نہیں۔ آدھی آبادی کو پورا حق دینا کانگریس پارٹی کی سوچ اور عزم کی علامت ہے۔‘‘

انہوں نے خاص طور پر ان خواتین سے اپیل کی جو نچلی سطح پر کام کرنا چاہتی ہیں کہ وہ اس مہم کا حصہ بنیں۔ راہل گاندھی نے ’شکتی ابھیان‘ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہم خواتین کو مقامی سطح پر مضبوط تنظیموں کی تشکیل میں مدد فراہم کر رہی ہے اور انہیں سیکھنے، آگے بڑھنے، اور سماجی تبدیلی کا ذریعہ بننے کا موقع دے رہی ہے۔

Published: undefined

اس کے ساتھ ہی انہوں نے خواتین سے اپیل کی کہ وہ www.shaktiabhiyan.in پر اندراج کریں اور اس تحریک کا حصہ بنیں تاکہ گاؤں سے لے کر ملک تک تبدیلی لائی جا سکے۔

خیال رہے کہ اندرا فیلوشپ کا مقصد خواتین کی آواز کو سیاست میں مزید طاقت دینا ہے اور یہ اقدام سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے اعزاز میں شروع کیا گیا تھا۔ راہل گاندھی کا ماننا ہے کہ اس اقدام کے ذریعے خواتین کو ملک کے نظام میں مساوی شراکت داری ملے گی اور ایک زیادہ متوازن معاشرہ وجود میں آئے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined