لکھنؤ: اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں تشدد کے بعد یہ معاملہ لگاتار طول پکڑ رہا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج لکھنؤ پہنچنے کا اعلان کیا ہے۔ راہول گاندھی متاثرین کسانوں سے ملنے کے لیے لکھیم پور کھیری اور پرینکا گاندھی سے ملاقات کے لئے سیتا پور جائیں گے۔ سچن پائلٹ، چرنجیت چننی، بھوپیش بگھیل اور کے سی وینوگوپال بھی راہل گاندھی کے ساتھ موجود رہیں گے۔ تاہم یوگی حکومت نے راہل گاندھی کے دورے کی اجازت نہیں دی ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے جنرل سکریٹری نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھ کر راہل گاندھی سمیت 5 رہنماؤں کو لکھیم پور جانے کی اجازت طلب کی تھی۔ وینوگوپال نے لکھا کہ آپ نے پارٹی کے باقی رہنماؤں کو جانے دیا لیکن پرینکا گاندھی کو بغیر کسی وجہ کے حراست میں رکھا ہے۔ جس طرح آپ نے باقی لیڈروں کو جانے دیا، اسی طرح راہل گاندھی سمیت پانچ لیڈروں کو بھی جانے دیا جائے۔
Published: undefined
ادھر، یوپی حکومت نے راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس وفد کو لکھیم پور کھیری جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ 3 اکتوبر کو ہنگامہ آرائی کے بعد لکھیم پور میں دفعہ 144 نافذ ہے۔
دوسری جانب لکھیم پور کھیری میں تشدد کی تحقیقات کے لیے منگل کے روز 6 رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ آئی جی لکشمی سنگھ نے کہا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ آشیش مشرا کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔ اشیش مشرا بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر اجے مشرا کا بیٹا ہے۔
Published: undefined
لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین سے ملاقات کے لئے پہنچیں کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پرینکا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پرینکا گاندھی کو سیتا پور کے پی اے سی گیسٹ ہاؤس سے گرفتار کیا گیا۔ پرینکا کی گرفتاری کے خلاف کانگریس حامیوں نے لگاتار دوسرے دن پی اے سی کیمپس کے سامنے کینڈل مارچ نکالا۔
Published: undefined
دریں اثنا، پنجاب کانگریس کے سینئر لیڈر نوجوت سنگھ سدھو نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے بی جے پی حکومت کو کھلا چیلنج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسانوں کے وحشیانہ قتل میں ملوث مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے کو بدھ تک گرفتار نہ کیا گیا اور ان کی لیڈر پرینکا گاندھی کو رہا نہ کیا گیا تو پنجاب کانگریس لکھیم پور کھیری کے لئے مارچ نکالے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز