کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کے روز ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران اگنی ویر منصوبہ پر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’’ہریانہ بے روزگاری میں چمپئن بن گیا ہے اور یہاں نوجوانوں کے لیے کوئی ملازمت نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
بھارت جوڑو یاترا کے دوران ہریانہ کے پانی پت میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے اگنی ویر منصوبہ کی خامیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہلے ایک فوجی 15 سال تک ملک کی خدمت کرتا تھا اور مناسب تربیت اسے دی جاتی تھی۔ اسے سبکدوش ہونے کے بعد بھی فائدے ملتے تھے، لیکن اب 5 سال بعد وہ بے روزگار ہو جائے گا۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ پانی پت کبھی میڈیم مینوفیکچررس کا ہَب ہوا کرتا تھا، لیکن اب حالات بدل گئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’نوٹ بندی، جی ایس ٹی کوئی مثبت پالیسی نہیں تھی، بلکہ چھوٹے اور میڈیم صنعتوں کو تباہ کرنے کا اسلحہ تھا۔‘‘ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ملک کی پوری دولت صرف 200 سے 300 لوگوں کے پاس محدود ہو کر رہ گئی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں جاری بھارت جوڑو یاترا تین دن مغربی اتر پردیش میں گزارنے کے بعد اب ہریانہ میں داخل ہو چکی ہے۔ ہریانہ کے بعد یہ یاترا پنجاب اور پھر ہماچل پردیش ہوتے ہوئے جموں و کشمیر میں جا کر ختم ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula