ایک صحافی اسکوٹی چلاتے ہوئے ہمایوں روڈ سے گزر رہے تھے کہ تبھی اچانک ایک حادثہ ہوا اور وہ زمین پر گر پڑے۔ انھیں سر میں چوٹ لگی اور خون گرنے لگا۔ اچانک ایک گاڑی رکتی ہے اور دو لوگ صحافی کو اٹھا کر گاڑی میں بٹھاتے ہیں۔ پھر اچانک صحافی کی نظر راہل گاندھی پر پڑتی ہے اور وہ یہ دیکھ کر حیران ہو جاتا ہے کہ ان کے سامنے کانگریس کے قومی صدر بیٹھے ہیں۔ راہل گاندھی ان کے سر کو اپنے رومال سے پونچھتے ہیں اور ڈرائیور سے گاڑی ایمس کی جانب لے جانے کی ہدایت دیتے ہیں۔
Published: undefined
اس واقعہ پر مبنی ویڈیو 27 مارچ کو سوشل میڈیا سائٹس پر دیکھنے کو ملا اور پھر علاج کے بعد صحافی کا رد عمل بھی منظر عام پر آیا۔ جو صحافی حادثہ کا شکار ہوا تھا اس کا تعلق راجستھان سے ہے اور ان کا نام ہے راجیندر ویاس۔ حادثہ کے بعد کا جو ویڈیو سامنے آیا ہے اس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ راہل گاندھی صحافی کو لگی چوٹ پر رومال پھیر رہے ہیں۔ حالانکہ راجیندر راہل گاندھی کو دیکھ کر اپنی چوٹ بھول جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ’’چوٹ میرے لیے عام بات ہے، لیکن آپ سے ملاقات خاص بات ہے۔‘‘ اس پر راہل گاندھی کہتے ہیں کہ انھیں چوٹ لگی ہے اس لیے وہ علاج کے لیے اسپتال لے کر جائیں گے۔ اسی درمیان راجیندر نے زخم پر رومال دوبارہ پھیرنے کی گزارش کی اور راہل گاندھی نے ان کی بات مان بھی لی۔ یہ پورا ویڈیو ایک ایسا منظر پیش کر رہا تھا جس سے راہل گاندھی کی مثالی اور ہمدردانہ شخصیت ابھر کر سامنے آ رہی تھی۔
اس ویڈیو کے بعد راجیندر سنگھ کا ایک ایسا ویڈیو بھی سامنے آیا جس میں وہ گھر پہنچ کر راہل گاندھی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے پورے واقعہ کے تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میری قسمت اچھی تھی کہ جب حادثہ ہوا پیچھے سے راہل جی آ رہے تھے۔ انھوں نے اپنی گاڑی روکی، ان کے دو آدمی نیچے آئے اور مجھے اٹھا کر گاڑی میں بٹھایا۔انھوں نے کہا کہ آپ کو سر میں چوٹ لگی ہے، میں آپ کو لے کر ڈاکٹر کے پاس جاؤں گا۔‘‘ راجیندر ویاس نے مزید کہا کہ ’’ وہ مجھے ایمس لے گئے اور ڈاکٹروں سے بات کی۔ انھوں نے اپنے او ایس ڈی کو میرے پاس چھوڑا جو میرے ساتھ چار گھنٹے تک رکے اور علاج ختم ہونے کے بعد گھر تک چھوڑا۔ میں ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ایسے لیڈر بہت کم ہوتے ہیں جیسا کہ میں نے دیکھا۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی کی انسان دوستی اور بلند اخلاقی کی تعریفیں جب چہار جانب سے ہونے لگیں اور صحافی کو کی گئی مدد کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو گیا تو کانگریس کے سینئر لیڈر اجے ماکن نے بھی ایک ٹوئٹ کیا جس میں انھوں نے کہا کہ اس طرح کی مدد وہ پہلے بھی سینکڑوں مرتبہ کر چکے ہیں لیکن راہل جی اس کی تشہیر کرنا پسند نہیں کرتے۔ اپنے ٹوئٹ میں اجے ماکن نے لکھا ہے کہ ’’میں نے آج تک راہل گاندھی سے زیادہ انسان دوست شخص نہیں دیکھا۔ میں ایسے سینکڑوں واقعات بیان کر سکتا ہوں، لیکن دقت یہ ہے کہ وہ ایسے واقعات کی تشہیر عوام میں کرنا پسند نہیں کرتے۔ یہ خوبی راہل جی کو مزید انسان دوست ظاہر کرتی ہے۔‘‘
Published: undefined
دراصل کسی پروگرام کے دوران راہل گاندھی کے ذریعہ کی گئی مدد تو منظر عام پر آ جاتی ہے لیکن خاموشی سے کی گئی مدد سے عام لوگ ناواقف ہی رہتے ہیں۔ راجیندر ویاس کا ویڈیو بھی ان کے کسی خیر خواہ نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس سے معاملہ منظر عام پر آ گیا ورنہ اس کی بھی کسی کو خبر نہیں ہوتی۔ ویسے صحافی کی مدد کرنے کے لیے راہل گاندھی کو اس سے پہلے بھی تعریف مل چکی ہے۔ واقعہ بہت زیادہ دن پرانا نہیں ہے جب راہل گاندھی نے اڈیشہ کی راجدھانی بھونیشور کی ایک تقریب میں اچانک سیڑھیوں سے گر گئے فوٹوگرافر کو دوڑ کر اٹھایا تھا اور اس کی خیریت دریافت کی تھی۔ اُس وقت بھی سوشل میڈیا پر راہل گاندھی کی تعریف ہوئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined