کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی سیکورٹی مین لاپروائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کانگریس نے راہل گاندھی کی سیکورٹی میں بداحتیاطی کا الزام عائد کرتے ہوئے کچھ سنگین سوالات بھی کھڑے کیے ہیں۔ کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال ںے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں انھوں نے راہل گاندھی کی سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس کی طرف سے سیکورٹی میں لاپروائی کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے بی جے پی پر یاترا میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔
Published: undefined
کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی یاترا میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کے سی وینوگوپال نے کہا کہ راہل گاندھی کو زیڈ کیٹگری کی سیکورٹی ملنے کے باوجود اس طرح کی خامی فکر انگیز ہے۔ کانگریس نے کہا کہ حکومت ہند کو آگاہ کرنا ضروری ہو جاتا ہے کیونکہ ہم مزید حساس علاقوں میں جا رہے ہیں، اور یہ ’تپسیا‘ (یاترا) پوری ہو کر رہے گی۔
Published: undefined
بی جے پی بھارت جوڑو یاترا میں خلل ڈال رہی: پون کھیڑا
کانگریس لیڈر پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ کے سی وینوگوپال نے امت شاہ کو راہل گاندھی کی سیکورٹی میں لاپروائی کو لے کر خط لکھا ہے۔ انھوں نے اس میں کئی مثالیں پیش کی ہیں۔ ان مثالوں میں سے ایک مثال فرید آباد کی ہے جہاں کنٹینر میں آئی بی ایجنٹس جبراً گھس گئے۔ ان کے خلاف سوہنا پولیس تھانہ میں ایف آئی آر کی گئی، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ یہ ایف آئی آر 23 دسمبر کی ہے۔
Published: undefined
پون کھیڑا نے مزید کہا کہ جب اس کے بعد یاترا لال قلعہ پہنچی تو وہاں بھی سیکورٹی سے متعلق لاپروائی دکھائی دی۔ بھیڑ کو قابو میں کرنے کے لیے جتنا پولیس بندوبست ہونا چاہیے اتنا نہیں تھا۔ راہل گاندھی اور کئی لیڈر خود بھیڑ کو قابو کر رہے تھے۔ پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ ہمیں فکر اس لیے ہے کیونکہ ہم نے دو دو وزرائے اعظم گنوائے ہیں، ہم نے پوری چھتیس گڑھ کی قیادت دہشت گردانہ حملے میں گنوائی ہے۔ ہمیں فکر ایک ایک بھارت یاتری کی ہے۔ خط لکھ کر ہم نے امت شاہ جی سے یہ کہا ہے کہ یہ یاترا پنجاب اور جموں و کشمیر کی طرف بڑھ رہی ہے۔ جو سازش آپ کی پارٹی ہمیں روکنے اور بدنام کرنے کی کر رہی ہے، وہ آپ کرتے رہیے۔ لیکن یاترا میں خلل ڈال کر شیطانوں والا کام مت کیجیے۔
Published: undefined
سیاسی یاترا کا جواب بی جے پی سیاسی طریقے سے دے، نہ کہ گھٹیا حرکتوں سے: ویبھو والیہ
ایک بھارت یاتری ویبھو والیہ نے 23 دسمبر کو ہریانہ میں ہوئے حادثہ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ 23 تاریخ کو ہمارے ایک ساتھی نے یہ محسوس کیا کہ باہر سے کسی نے ان کے کنٹینر کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی۔ جب وہ باہر گئے تو دیکھا کہ دو لوگ کھڑے تھے اور تیسرا شخص ایک کنٹینر سے باہر آ رہا تھا۔ جب پوچھا تو دو لوگ وہاں سے بھاگ گئے، جبکہ تیسرا شخص پکڑا گیا۔ جب اس کی شکایت پولیس سے کی تو مجھے تھانے جانا پڑا۔ میں نے شکایت درج کرائی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
Published: undefined
ویبھو نے بتایا کہ انھیں پتہ چلا کہ وہ تینوں لوگ ہریانہ پولیس کے اسپیشل یونٹ کے لوگ تھے۔ اس کے بعد جب ہم دہلی آتے ہیں تو راہل گاندھی کے لیے کوئی راستہ نہیں بنایا جاتا ہے۔ جب ہم لال قلعہ پہنچے تو پولیس راہل گاندھی کے ساتھ تھی ہی نہیں۔ راہل گاندھی نے خود بھیڑ کو ہٹایا تھا۔ ہم ایک سیاسی یاترا نکال رہے ہیں، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس یاترا کو بہتر سیکورٹی فراہم کرائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کی سیکورٹی میں لگاتار سیندھ ماری کی کوشش ہو رہی ہے۔ ہم راہل گاندھی اور یاترا کی سیکورٹی کو لے کر فکرمند ہیں۔ حکومت سے اپیل ہے کہ یاترا کی سیکورٹی یقینی بنائے۔ ساتھ ہی ایک سیاسی یاترا کا جواب بی جے پی سیاسی طریقے سے دے، نہ کہ گھٹیا حرکتوں سے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز