گجرات اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 99 سیٹ پر محدود کر دینے کے بعد کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے آج ایک بار پھر گجرات کا دورہ کیا۔ اپنا گجرات دورہ صبح انھوں نے سومناتھ مندر میں پوجا کے ساتھ شروع کیا جس کے بعد انھوں نے ممبران اسمبلی اور کارکنان سے ملاقات کی۔ احمد آباد میں کانگریس کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے جہاں کانگریس کی بہتر کارکردگی کے لیے خوشی کا اظہار کیا وہیں اُن پانچ سے دس فیصد پارٹی کارکنان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اشارہ بھی دیا جنھوں نے اندرونی خلفشار کی وجہ سے نقصان پہنچایا۔
Published: undefined
سنیچر کو پارٹی کارکنان سے بات چیت کے دوران انھوں نے کئی بار کانگریس کو مضبوط بنانے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا اور کئی بار سخت تیور اختیار کرتے ہوئے نظر آئے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اگر کانگریس ایک ساتھ کھڑی ہو جاتی ہے تو وہ ہارتی نہیں ہے۔ 90 فیصد لوگ ایک ساتھ لڑے اور انتخاب میں کانگریس کو جتانے کی کوشش کی۔ 5 سے 10 فیصد لوگوں نے پارٹی کی مدد نہیں کی اور اب ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔‘‘ اس کے ساتھ ہی پرجوش انداز میں انھوں نے بھروسہ دلایا کہ گجرات میں پارٹی کی جو نئی قیادت تیار ہوئی ہے وہ 2022 میں اپنا ادھورا کام مکمل کرے گی۔ انھوں نے کارکنان کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’گجرات کے اگلے اسمبلی انتخاب میں کانگریس 135 سیٹیں جیتے گی، اس لیے آپ پیچھے نہیں ہٹیں۔ آپ بی جے پی سے لڑیں گے اور جیتیں گے۔‘‘
Published: undefined
احمد آباد میں کارکنان سے مخاطب ہوتے ہوئے راہل گاندھی نے اسمبلی انتخابات میں پوری طاقت کے ساتھ لڑنے کی بات دہرائی اور ساتھ ہی انتخابات کے دوران ہوئی کچھ غلطیوں کا اعتراف بھی کیا۔ اس موقع پر انھوں بی جے پی کی پالیسیوں اور اس کے جھوٹ پر بھی حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی نے جس طرح سے ’گجرات ماڈل‘ کا جھوٹ چاروں طرف پھیلا رکھا تھا، کانگریس نے اس متھک کو توڑ دیا ہے۔ علاوہ ازیں انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی گجرات اسمبلی انتخابات میں غصے کے ساتھ جب کہ کانگریس محبت کے ساتھ اتری۔ راہل نے کہا کہ ’’انتخاب میں ہماری شکست ہوئی لیکن ہم جیتے کیونکہ وہ غصے سے لڑے اور ان کے پاس سبھی وسائل تھے اور ہمارے پاس سچ تھا۔ ہم محبت کے ساتھ لڑے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے کانگریس کے خلاف منفی باتوں کی تشہیر کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے اسٹیج سے پرجوش انداز میں کہا کہ ’’آئیے اب میں آپ کو بتاتا ہوں کہ آخر ہم انتخاب کیوں ہار گئے۔ گزشتہ 20 سالوں سے بی جے پی اور نریندر مودی نے ریاست میں کانگریس پارٹی، اس کے لیڈروں اور کارکنان کے خلاف غلط بیانی کی ہے۔ تین سے چار مہینے قبل کچھ لوگ یہ سوال کھڑے کر رہے تھے کہ کیا کانگریس گجرات میں انتخاب لڑ پائے گی۔ لیکن ان سبھی باتوں کو کانگریس نے غلط ثابت کر دیا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز