کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے اتوار کو کیرالہ کے وائناڈ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ پرینکا گاندھی اس نشست سے ضمنی انتخابات کے ذریعے پہلی بار سیاسی میدان میں اتر رہی ہیں۔ اپنے خطاب میں پرینکا نے کہا، "صرف وائناڈ کے لوگ ہی جانتے ہیں کہ میرے بھائی راہل گاندھی سچائی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔"
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا، "جب میرے بھائی کے خلاف ایک بڑی مہم چلائی گئی، تو یہ آپ ہی تھے جنہوں نے سمجھا کہ وہ سچائی اور حق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے وائناڈ میڈیکل کالج میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے کڑی محنت کی لیکن ان سہولیات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔"
پرینکا گاندھی نے اپنے خطاب میں یہ بھی وعدہ کیا کہ وہ وائناڈ میں روزگار کی کمی کو پورا کریں گی اور نئی سڑکیں بنائیں گی۔ انہوں نے کہا، "راہل گاندھی نے ہمیں راستہ دکھایا ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں آپ کے مسائل کو اٹھایا ہے، لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ حکومت لوگوں کے لیے کام نہیں کر رہی ہے۔"
Published: undefined
وہیں، راہل گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ "پرینکا گاندھی ان کے لیے بہترین رکن پارلیمنٹ ہوں گی۔ میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ وہ میری بہن ہیں اور اب آپ بھی خوش قسمت ہیں کہ وہ میر بہن ہیں۔ وہ آپ کی بہن کی طرح، آپ کی ماں کی طرح، اور آپ کی بیٹی کی طرح ہیں، اس لیے مجھے یقین ہے کہ آپ کو سب سے اچھی رکن پارلیمنٹ ملنے والی ہے۔‘‘
اپنی بہن کی تعریف کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ’’ہم ہر جگہ تشدد اور غصہ دیکھتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ انسانیت کو بھول جاتے ہیں۔ پرینکا گاندھی اس لڑکی سے ملی جو اپنے والد کے قتل کے معاملے میں ملزم تھی۔ پرینکا نے مجھے بتایا کہ نلینی کو دیکھ کر انہیں افسوس ہوا۔ اس لڑکی کے والد کے قتل کے معاملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے باوجود پرینکا نے اس سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ اس کے لیے دکھی ہیں۔‘‘
Published: undefined
اپنے خطاب کے دوران پرینکا گاندھی نے مرکزی حکومت پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم مودی کی حکومت صرف اپنے قریبی امیر تاجروں کے لیے کام کر رہی ہے۔ ان کا مقصد بہتر صحت کی خدمات، بہتر معیار زندگی یا بہتر روزگار کے مواقع فراہم کرنا نہیں ہے۔ ان کا ایک ہی مقصد ہے، اقتدار میں رہنا اور اس کے لیے وہ جن طریقوں کا استعمال کر رہے ہیں، وہ آپ کو آپس میں بانٹنا، آپ کے درمیان غصہ پھیلانا، نفرت پھیلانا اور آپ سے زمین اور بندرگاہیں چھین کر تاجروں کو دینا ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز