قومی خبریں

’کانگریس پارٹی ایک فیملی، عوام کے لیے لڑنے والوں کو ملے گا ٹکٹ‘، حیدر آباد میں راہل گاندھی کا خطاب

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز تلنگانہ میں پارٹی لیڈروں سے کہا کہ جو لوگ عوام کے درمیان رہیں گے اور ان کے لیے لڑیں گے، انھیں آئندہ سال اسمبلی انتخاب میں ٹکٹ ملے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز تلنگانہ میں پارٹی لیڈروں سے کہا کہ جو لوگ عوام کے درمیان رہیں گے اور ان کے لیے لڑیں گے، انھیں آئندہ سال اسمبلی انتخاب میں ٹکٹ ملے گا۔ انھوں نے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ریاستی لیڈروں کو میڈیا کے سامنے اپنی شکایتیں ظاہر کرنے کے تئیں آگاہ کیا اور ان سے اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں جانے اور زمین پر کام کرنے کی بھی گزارش کی۔

Published: undefined

تلنگانہ کے اپنے دو روزہ دورہ کے دوسرے دن راہل گاندھی حیدر آباد میں پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر گاندھی بھون میں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کی ایک میٹنگ کو خطاب کر رہے تھے۔ راہل گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ آئندہ انتخاب ٹی آر ایس اور کانگریس کے درمیان سیدھی لڑائی ہوگی۔ انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ٹکٹ صرف اہلیت کی بنیاد پر ہی دیے جائیں گے۔ راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’ٹکٹ اہلیت کی بنیاد پر دیے جائیں گے۔ کسی کو بھی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ جو لوگ کام کرتے ہیں اور لوگوں کے درمیان رہتے ہیں، کسانوں، مزدوروں، چھوٹے کاروباریوں اور نوجوانوں کے لیے لڑتے ہیں، انھیں اہلیت کی بنیاد پر ٹکٹ ملے گا۔‘‘

Published: undefined

کانگریس کے سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ ’’ہماری پارٹی ایک کنبہ ہے۔ کسی کو یہ محسوس نہیں ہونا چاہیے کہ اس کے ساتھ تفریق ہو رہا ہے۔ آپ کو کام کے لیے انعام ملے گا۔ آپ کتنے بھی سینئر لیڈر ہوں اور پارٹی میں کتنے بھی سال گزارے ہوں، اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں، آپ کو ٹکٹ نہیں ملے گا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اگر آپ حیدر آباد میں بیٹھتے ہیں تو آپ کو ٹکٹ نہیں ملے گا۔ دہلی مت آنا، الٹا ہو جاتا ہے۔ انتخابی حلقوں اور گاؤں میں جائیں، سڑکوں پر اتریں اور کام کریں۔ مجھے پتہ ہے کہ حیدر آباد میں آپ کو اچھی بریانی اور چائے ملتی ہے، لیکن آپ کو حیدر آباد چھوڑ کر گاؤں میں لوگوں کے ساتھ رہنا ہوگا۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں آگے کہا کہ ’’جمعہ کے جلسہ میں پاس وارنگل اعلامیہ کانگریس لیڈروں کے لیے پہلا سنگ میل ہے۔ ان کا پہلا کام ریاست کے ہر شہری اور ہر کسان کو وارنگل اعلامیہ کے بارے میں بتانا ہے۔ اس منشور میں پارٹی نے تلنگانہ کے کسانوں سے کئی وعدے کیے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ محض اعلامیہ نہیں ہے بلکہ کانگریس پارٹی اور تلنگانہ کے کسانوں کے درمیان شراکت داری ہے۔ یہ کانگریس پارٹی کی گارنٹی ہے۔‘‘ راہل یہ بھی کہتے ہیں کہ آئندہ ایک مہینہ میں کانگریس کے سبھی لیڈر اپنے اپنے انتخابی حلقوں اور علاقوں میں وارنگل اعلامیہ کو ہر شخص کو تفصیل سے بتائیں۔ اگر میں 12 سال کے بچے سے بھی پوچھوں تو وہ مجھے اس کے سبھی نکات کو بتانے میں اہل ہونا چاہیے۔

Published: undefined

کانگریس کو ایک کنبہ قرار دیتے ہوئے راہل گاندھی نے لیڈروں سے کہا کہ وہ اپنی شکایتیں برسرعام پیش نہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ ایک (پارٹی) کنبہ ہے۔ نظریات مختلف ہو سکتے ہیں۔ یہ آر ایس ایس جیسا کنبہ نہیں ہے جہاں ایک آدمی سبھی فیصلے لیتا ہے۔ ہم سبھی کے نظریات سننا چاہتے ہیں، لیکن میڈیا میں نہیں۔ یہ بند دروازوں میں ہونا چاہیے، جس طرح سے ایک کنبے کے اراکین بات کرتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگر کوئی شکایت ہے تو ہمارے پاس ایک داخلی نظام ہے۔ آپ جو کچھ بھی کہنا چاہتے ہیں، آپ کھلے طور پر کہہ سکتے ہیں۔ لیکن اگر کوئی باہر جاتا ہے اور میڈیا کو کچھ بتاتا ہے تو وہ کانگریس پارٹی کو نقصان پہنچائے گا اور ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔‘‘

Published: undefined

وارنگل کے جلسہ کو انتہائی کامیاب بتاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ یہ پارٹی کے ذریعہ کی گئی سخت محنت کا نتیجہ ہے اور سبھی لیڈروں و کارکنان کو مبارکباد۔ اس دوران انھوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ (جنھیں کے سی آر کے نام سے جانا جاتا ہے) نے تلنگانہ کو لوٹا، انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس لیڈر کے پاس پیسے کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ان کے پاس پولیس اور ادارہ بھی ہے، لیکن لوگ ان کے ساتھ نہیں ہیں اور لوگوں سے طاقتور کچھ بھی نہیں ہے۔

Published: undefined

کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ پارٹی تلنگانہ کو ایک رول ماڈل ریاست بنانا چاہتی ہے اور اس خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنا چاہتی ہے جس کے ساتھ ریاست کی تشکیل ہوئی تھی۔ راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’ہم کچھ چنندہ لوگوں اور اجارہ داروں کی حکومت نہیں بنانا چاہتے ہیں، بلکہ ہم اس ریاست کے کسانوں، غریبوں اور ہر شہری کی حکومت بنانا چاہتے ہیں۔ تعلیم، صحت اور روزگار پر توجہ دینا چاہتے ہیں۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی کے باہر کئی نوجوان، لیڈران اور پارٹی کے پرانے کارکنان ہیں جو کانگریس کے نظریات میں اعتماد رکھتے ہیں۔ ہمیں ان کے لیے کانگریس کے دروازے کھولنے چاہئیں۔ میں ان سبھی کو ٹی آر ایس اور کے سی آر سے لڑنے کے لیے ہمارے ساتھ کام کرنے کے لیے مدعو کر رہا ہوں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined