قومی خبریں

مودی سرنیم معاملہ: راہل گاندھی سپریم کورٹ پہنچے، گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو کیا چیلنج

مودی سرنیم کیس میں گجرات کے سورت کورٹ نے راہل گاندھی کو دو سال کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت رد کر دی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ٹوئٹر / @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی / ٹوئٹر / @INCIndia

 

مودی سرنیم کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔ راہل گاندھی نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مودی سرنیم کیس میں گجرات کے سورت کورٹ نے راہل گاندھی کو دو سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت رد کر دی گئی تھی۔

Published: undefined

دراصل راہل گاندھی نے سورت کورٹ کے فیصلے کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، لیکن گجرات ہائی کورٹ نے 7 جولائی کو جب اپنا فیصلہ سنایا تو اس میں سورت سیشنز کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ اب راہل گاندھی اس کے خلاف سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ کانگریس نے ہتک عزتی کے معاملے میں راہل گاندھی کو قصوروار قرار دیے جانے کے ایشو پر اپنے لیڈر کے تئیں اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف گزشتہ بدھ (12 جولائی) کو مختلف ریاستوں میں ’مون ستیاگرہ‘ کیا تھا۔ کانگریس کے لیڈروں اور کارکنان نے ریاستی ہیڈکوارٹرس پر مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے دھرنا دیا تھا اور منھ پر سیاہ پٹی بھی باندھی تھی۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے اس موقع پر کہا تھا کہ ’’راہل گاندھی کو غیر جمہوری طریقے سے پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل ٹھہرائے جانے کے خلاف ہماری لڑائی جاری رہے گی۔ آخر میں سچائی کی جیت ہوگی۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ راہل گاندھی نے 2019 لوک سبھا انتخاب کے دوران کرناٹک میں ایک ریلی کے دوران مودی سرنیم کو لے کر بیان دیا تھا۔ انھوں نے نیرو مودی، للت مودی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ سبھی چوروں کا سرنیم مودی کیوں ہوتا ہے؟ راہل گاندھی کے اس بیان کو لے کر بی جے پی رکن اسمبلی پورنیش مودی نے ان کے خلاف ہتک عزتی کا معاملہ درج کرایا تھا۔ معاملہ درج کرنے کے چار سال بعد رواں سال 23 مارچ کو سورت کی ذیلی عدالت نے راہل گاندھی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے 2 سال کی سزا سنائی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined