کیرالہ میں برسراقتدار سی پی ایم کی طلبا تنظیم ایس ایف آئی کے کارکنان نے جمعہ کو وائناڈ میں کانگریس لیڈر اور مقامی رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور ایک ملازم کے ساتھ مار پیٹ بھی کی۔ کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب وہاں پولیس موجود تھی۔ کانگریس کے وائناڈ ضلع صدر این ڈی اپاچین نے کہا کہ راہل گاندھی کے دفتر میں ایک اسٹاف رکن کو پیٹا گیا ہے۔
Published: undefined
اس واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین نے کہا کہ ’’کیرالہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں لوگ جمہوری طریقے سے احتجاج کر سکتے ہیں، لیکن کسی بھی حالت میں اسے (احتجاج) پرتشدد نہیں ہونا چاہیے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ناقابل قبول ہے۔ غلط کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘
Published: undefined
اپاچین نے جمعہ کے روز کہا کہ جب انھیں ایس ایف آئی کے ممکنہ احتجاجی مارچ کے بارے میں پتہ چلا تو انھوں نے ضلع پولیس کے اعلیٰ افسران کو فون کیا اور کہا کہ مناسب سیکورٹی مہیا کرائی جانی چاہیے۔ لیکن کیا ہوا، صرف نصف درجن پولسی افسر تھے اور ایس ایف آئی کے طلبا نے تباہی مچائی۔ پولیس صرف دیکھ رہی تھی۔ وزیر اعلیٰ وجین بفر زون پر کچھ بھی کرنے میں ناکام رہے۔ یہ قابل مذمت ہے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ ہاتھا پائی شروع ہونے کے بعد پولیس کی ایک بڑی ٹیم آئی اور کچھ طلبا کو گرفتار کر لیا، اور اس سب کے درمیان سی پی ایم کی یوتھ برانچ ڈی وائی ایف آئی کے کارکنان ایس ایف آئی مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے پر پولیس کے ساتھ بحث کرنے لگے۔ راہل گاندھی کے دفتر کے ملازم آگسٹین کو ایس ایف آئی کے طلبا نے پیٹا اور انھیں اسپتال لے جایا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined