قومی خبریں

راہل گاندھی نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر 50 لوکو پائلٹس سے کی ملاقات، اہم مسائل پارلیمنٹ میں اٹھانے کا کیا وعدہ

لوکو پائلٹس نے راہل گاندھی کو بتایا کہ انھیں آرام میسر نہیں ہے، کیونکہ لوکو پائلٹس کی بھرتی نہیں ہو رہی اور ایسے میں انھیں کئی بار ایک ڈیوٹی ختم ہوتے ہی دوسری ڈیوٹی مل جاتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ایک لوکو پائلٹ راہل گاندھی کو کچھ سمجھاتے ہوئے</p></div>

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ایک لوکو پائلٹ راہل گاندھی کو کچھ سمجھاتے ہوئے

 

تصویر: سوشل میڈیا

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آج نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پہنچ کر ملک بھر کے تقریباً 50 لوکو پائلٹس سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ راہل گاندھی نے لوگوں کا حال دریافت کیا اور ان کے معمولات کے ساتھ ساتھ ریل حادثات کی وجوہات پر ان کا نظریہ بھی جاننے کی کوشش کی۔ اس ملاقات کی کچھ تصویریں اور ویڈیو کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کی ہیں جس میں راہل گاندھی لوکو پائلٹس سے بات کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے نئی دہلی میں لوکو پائلٹس سے ملاقات کر ان کے مسائل سنے۔ لوکو پائلٹس کے کندھوں پر ریلوے سیکورٹی کی بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے۔ ان کے مسائل کو دور کر ہی ہم محفوظ ریلوے کے ہدف کو پورا کر سکتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی سے ملاقات کے دوران لوکو پائلٹس نے اپنی سب سے بڑی پریشانی آرام نہ ملنے کو بتایا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ گھر سے بہت دور طویل دوری کی ٹرینیں چلاتے ہیں اور اکثر مناسب وقفہ کے بغیر انھیں ڈیوٹی پر لگا دیا جاتا ہے۔ اس سے بہت تناؤ ہوتا ہے اور یکسوئی میں کمی آ جاتی ہے۔ یہ ریل حادثات کی اہم وجوہات میں بھی شامل ہے۔ وشاکھاپٹنم حادثہ کو لے کر ہوئی جانچ سمیت کئی رپورٹس میں ریلوے نے اس بات کا اعتراف بھی کیا ہے۔

Published: undefined

بہرحال، کانگریس نے کہا کہ لوکو پائلٹ 46 گھنٹے کے بعد ہفتہ واری آرام مانگتے ہیں۔ یعنی جمعہ کی دوپہر کو گھر لوٹنے والے لوکو پائلٹ (ٹرین ڈرائیور) اتوار کی صبح سے پہلے ڈیوٹی پر نہیں لوٹے گا۔ طیاروں کے پائلٹس کو بھی عام طور پر اتنا ہی آرام ملتا ہے۔ اس لیے لوکو پائلٹس نے یہ مطالبہ رکھا کہ لگاتار دو راتوں کی ڈیوٹی کے بعد ایک رات کا آرام ملنا چاہیے اور ٹرینوں میں ڈرائیوروں کے لیے بنیادی سہولیات ہونی چاہیئں۔ لوکو پائلٹس کا کہنا ہے کہ آرام کی کمی کا سب سے بڑا سبب ملازمین کی کمی ہے، کیونکہ حکومت نے لوکو پائلٹس کی سبھی بھرتیوں کو روک دیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس کا کہنا ہے کہ گزشتہ 4 سالوں میں ریلوے بھرتی بورڈ نے ہزاروں عہدوں پر اسامیاں موجود ہونے کے باوجود ایک بھی لوکو پائلٹ کی بھرتی نہیں کی ہے۔ ایسے میں لوکو پائلٹس نے اندیشہ ظاہر کیا کہ یہ قصداً اٹھایا گیا قدم ہو سکتا ہے تاکہ ریلوے کی نجکاری کی راہیں آسان ہو سکیں۔ کانگریس نے اس ملاقات کے تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ راہل گاندھی نے لوکو پائلٹس کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ریلوے کی نجکاری اور بھرتی کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

Published: undefined

راہل گاندھی کی لوکو پائلٹس سے ہوئی اس ملاقات کے بارے میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی ’ایکس‘ ہینڈل پر جانکاری دی ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’راہل گاندھی نے آج نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ملک بھر کے لوکو پائلٹس سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’ہندوستانی ریلوے میں ٹرین چلانے والے لوکو پائلٹس بہت مشکل حالات میں کام کرتے ہیں۔ طویل دوری کی ٹرینیں، کئی کئی گھنٹے کی ڈیوٹی، نہ نیند نہ آرام، وہ تناؤ میں کام کرتے ہیں اور اس وجہ سے بھی حادثات ہوتے ہیں۔ ریلوے میں تین لاکھ سے اوپر عہدے خالی ہیں۔ لوکو پائلٹس کے بھی ہزاروں عہدے خالی ہیں۔ بی جے پی حکومت بھرتیاں نہیں کر رہی ہے۔ لوکو پائلٹس کو اندیشہ ہے کہ مودی حکومت ریلوے کی نجکاری کے مقصد سے قصداً ایسا کر رہی ہے۔ راہل جی نے لوکو پائلٹس کو بھروسہ دلایا کہ وہ اپوزیشن کے لیڈر کی شکل میں ان کا ایشو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined