مانسا: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے منگل کے روز شبھدیپ سنگھ سدھو موسی والا کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ راہل نے سدھو کے والد سے گلے مل کر اظہار تعزیت کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے سدھو کی تصویر پر گلہائے عقیدت بھی پیش کئے۔ راہل گاندھی کے ساتھ پنجاب کانگریس کے صدر امریندر سنگھ راجا وڈینگ اور سینئر لیڈر پرتاپ باجوہ بھی موجود رہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی اس سے پہلے چنڈی گڑھ ایئر پورٹ پر پہنچے جہاں پارٹی لیڈران نے ان کا استقبال کیا۔ اس کے بعد وہ سڑک کے راستہ مانسا کے لئے روانہ ہوئے۔ راہل گاندھی کے دورے کے پیش نظر موسی والا کی رہائش کے باہر حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
Published: undefined
راہل گاندھی کی متاثرہ اہل خانہ سے ملاقات کے دوران میڈیا کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ راہل گاندھی وہاں منعقدہ ایک تعزیتی نشست میں شرکت کی اور میڈیا کو کوئی بیان دئے بغیر واپس لوٹ گئے۔ بعد میں راہل گاندھی کی سدھو موسیٰ والا کے والد بلکور سنگھ سے ملاقات کی تصویر کانگریس پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کی گئی۔ اس تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا گیا ’’ہمیں درد کا احساس ہے، ہم نے درد بانٹا سیکھا ہے۔‘‘
Published: undefined
پارٹی کی جانب سے راہل گاندھی کی تعزیتی نشست میں شرکت کی ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے۔ ویڈیو کے ساتھ پارٹی نے لکھا، ’’راہل گاندھی نے آنجہانی کانگریس لیڈر اور پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے والد سے مل کر درد کا اشتراک کیا۔ کانگریس خاندان اس تکلیف کی گھڑی میں ساتھ ہے، انصاف کے لئے یکجا ہو کر لڑائی لڑے گا۔‘‘
ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا ’’کانگریس کی تاریخ قربانیوں سے بھری ہوئی ہے۔ اس لئے ہم سمجھتے ہیں - اپنوں کو کھونے کا درد۔‘‘
Published: undefined
قبل ازیں، موسی والا کے والد نے چنڈی گڑھ میں وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس دوران انہوں نے قتل کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا تھا، فی الحال اس معاملہ کی تفتیش پنجاب پولیس کی ایس آئی ٹی کے ہاتھ میں ہے۔
خیال رہے کہ 29 مئی کو سدھو موسی والا کا گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ اس وقتل میں ملوث 8 شوٹروں کو شناخت ہو چکی ہے، جنہیں پکڑنے کے لئے کئی ریاستوں کی پولیس کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined