قومی خبریں

ٹوئٹر کے خطرناک کھیل سے راہل گاندھی نے اٹھایا پردہ، دیکھیے یہ ویڈیو

راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’یہ مجھ پر حملہ نہیں ہے، یہ صرف میری آواز کو بند کرنے کی بات نہیں ہے۔ ٹوئٹر پر مجھے دو کروڑ لوگ فالو کرتے ہیں۔ آپ ان سبھی کو ان کی رائے بنانے کے حق سے محروم کر رہے ہیں۔‘‘

راہل گاندھی، تصویر یو این آئی
راہل گاندھی، تصویر یو این آئی 

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے ذریعہ متعدد کانگریس لیڈران اور پارٹی ہینڈل کو بلاک کیے جانے سے متعلق ایک ویڈیو پیغام اپنے یو ٹیوب چینل پر جاری کیا ہے جس میں ٹوئٹر کے خطرناک کھیل کے بارے میں لوگوں کو بتایا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’ٹوئٹر ایک کمپنی کے طور پر ملک کی سیاست طے کرنے کا کام کر رہا ہے۔ یہ ملک کے جمہوری ڈھانچے پر حملہ ہے۔ اور بطور سیاستداں مجھے یہ ٹھیک نہیں لگتا‘‘ انھوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کو بلاک کیے جانے پر ویڈیو میں کہا کہ ’’یہ مجھ پر حملہ نہیں ہے، یہ صرف میری ہی آواز کو بند کرنے کی بات نہیں ہے۔ ٹوئٹر پر مجھے دو کروڑ لوگ فالو کرتے ہیں۔ آپ ان سبھی کو ان کی رائے بنانے کے حق سے محروم کر رہے ہیں۔‘‘

Published: 13 Aug 2021, 3:11 PM IST

راہل گاندھی نے اپنے ویڈیو میں ٹوئٹر کے ذریعہ ایک خاص طبقہ کی آواز دبانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ عمل نہ صرف ناانصافی پر مبنی ہے، بلکہ یہ اس سوچ کے ہی خلاف ہے کہ ٹوئٹر ایک غیرجانبدار پلیٹ فارم ہے۔ یہ ٹوئٹر کے سرمایہ کاروں کے لیے کافی خطرناک ہے۔ کیونکہ ٹوئٹر کے لیے سیاسی مقابلہ آرائی میں کسی ایک فریق کے ساتھ جانے کے نقصاندہ نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے۔ ہمیں پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیا جاتا۔ میڈیا پوری طرح سے کنٹرول میں ہے۔ مجھے ٹوئٹر کے پلیٹ فارم پر امید کی ایک شمع دکھائی دی جہاں ہم اپنی بات رکھ سکتے ہیں، لیکن اب واضح ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ یہ بات اب صاف ہو گئی ہے کہ ٹوئٹر ایک غیر جانبدار پلیٹ فارم نہیں ہے۔ اس پلیٹ فارم کا جھکاؤ صرف ایک طرف ہے۔‘‘

Published: 13 Aug 2021, 3:11 PM IST

کانگریس کے سابق صدر نے ٹوئٹر پر مودی حکومت کی طرف جھکاؤ ہونے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ پلیٹ فارم موجودہ حکومت کی آواز کو سنتا اور مانتا ہے۔ ہندوستانی ہونے کے ناطے ہمیں سوال پوچھنا چاہیے کہ کیا ہم صرف اس لیے کچھ کمپنیوں کو ہمارے یہاں کام کرنے دیں گے کیونکہ وہ حکومت کے شکرگزار ہو کر ہمارے لیے سیاست کو متعارف کر رہے ہیں؟ کیا اب ایسی حالت پیدا ہو گئی ہے؟ یا ہم خود ہی اپنی سیاست کو متعارف کریں گے؟ یہیں اصل سوال یہی ہے۔‘‘

Published: 13 Aug 2021, 3:11 PM IST

راہل گاندھی کے اس ویڈیو پیغام کو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے اور انھوں نے بھی ٹوئٹر پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اس کے عمل کو ہندوستانی سیاست کے لیے خطرہ بتایا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’سب سے سنگین بات یہ ہے کہ ایک کمپنی اپنے کاروبار کے لیے اس ملک کے سیاسی عمل میں دخل دے رہی ہے، ہندوستان کے کروڑوں لوگوں کی آواز دبانے میں حکومت کی مدد کر رہی ہے۔‘‘ کانگریس کے سینئر لیڈر اجے ماکن نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ حکومت کے کہنے پر ٹوئٹر نے کئی لوگوں کا اکاؤنٹ بلاک کیا جو کہ ہندوستانی جمہوریت پر حملہ ہے۔ انھوں نے راہل گاندھی کی ویڈیو کو دیکھنے اور اسے شیئر کرنے کی لوگوں سے اپیل بھی کی ہے۔

Published: 13 Aug 2021, 3:11 PM IST

اس درمیان کانگریس کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی اور راہل گاندھی لگاتار لوگوں کی آواز اٹھاتے رہے ہیں، دلت طبقہ کے استحصال کے ایشوز، خواتین کے تحفظ پر مبنی ایشوز، خصوصاً استحصال زدہ طبقات کے ایشوز اور کسانوں کے ساتھ ان کے حقوق کے لیے لڑتے رہے ہیں۔ راہل گاندھی ہمیشہ بے زبانوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور اس حکومت کی ناانصافی اور مظالم کے خلاف لڑائی لڑی ہے۔ کانگریس نے مزید کہا کہ راہل گاندھی کے ذریعہ لگاتار آواز اٹھائے جانے سے مودی حکومت اندر تک ڈری ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت ٹوئٹر کو ان کے (راہل گاندھی کے) اکاؤنٹ، کانگریس پارٹی کے آفیشیل اکاؤنٹس، کانگریس کی ریاستی یونٹوں کے کئی آفیشیل ہینڈل اور کانگریس لیڈران، کارکنان کے ساتھ ساتھ والنٹیرس کے 5000 سے زائد اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا جبراً حکم دے کر ان کی آواز دبا رہے ہیں۔

Published: 13 Aug 2021, 3:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Aug 2021, 3:11 PM IST