قومی خبریں

کرناٹک میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو مل رہی حمایت سے راہل گاندھی پرجوش، سونیا گاندھی بھی میسورو پہنچیں

کانگریس صدر سونیا گاندھی کرناٹک کے میسورو پہنچ گئی ہیں، وہ 6 اکتوبر کو ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل ہو کر راہل گاندھی بریگیڈ کو توانائی بخشیں گی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ آب و تاب کے ساتھ اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے۔ بی جے پی حکمراں ریاست کرناٹک میں جس طرح سے بھارت یاتریوں کا عوام استقبال کر رہی ہے، اور راہل بریگیڈ کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہی ہے، اس نے راہل گاندھی کو بھی پُرجوش کر دیا ہے۔ آج اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے کہا بھی کہ ’’آج دن بھر آپ ہمارے ساتھ چلے۔ ہندوستان میں جو نفرت ہے، تشدد ہے، اس کے خلاف آپ کھڑے ہوئے، آپ لڑے، اس کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’یہ یاترا ہندوستان میں پھیلی بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف بھی ہے۔ کرناٹک میں ہندوستان کی شاید سب سے بدعنوان حکومت موجود ہے۔ یہ ہر چیز میں 40 فیصد کمیشن لیتی ہے۔ کسانوں سے، مزدوروں سے، چھوٹے کاروباریوں سے، اسمال اینڈ میڈیم بزنس والوں سے 40 فیصد کمیشن لینے والی حکومت یہاں موجود ہے۔ ہمیں ان سے لڑنا ہے، اور ہم اپنا اتحاد اس یاترا کے ذریعہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

اس درمیان کانگریس صدر سونیا گاندھی بھی کرناٹک پہنچ گئی ہیں۔ وہ 6 اکتوبر کو ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل ہو کر راہل گاندھی بریگیڈ کو توانائی بخشیں گی۔ سونیا گاندھی پیر کے روز کرناٹک کے میسورو پہنچ گئی ہیں، اور چونکہ 4 اور 5 نومبر کو دسہرا کی وجہ سے یاترا کو ’آرام‘ دیا گیا ہے اس لیے سونیا گاندھی کی یاترا میں شرکت 6 اکتوبر کو ہی ہو پائے گی۔

Published: undefined

یہاں قابل ذکر ہے کہ سونیا گاندھی طویل مدت سے پارٹی کے کسی عوامی پروگرام میں شریک نہیں ہو پائی ہیں۔ خرابیٔ صحت کی وجہ سے وہ گزشتہ کچھ انتخابات میں تشہیر بھی نہیں کر سکی ہیں۔ 6 اکتوبر کو ان کی بھارت جوڑو یاترا میں شرکت سبھی کے لیے حوصلہ افزائی والا قدم ہوگا۔ امید کی جا رہی ہے کہ کانگریس جنرل سکریٹری سونیا گاندھی بھی جلد ہی کرناٹک میں بھارت جوڑو یاترا کا حصہ بنیں گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined