قومی خبریں

راہل گاندھی نے ایگزٹ پول کو کیا خارج، کہا- ’یہ مودی میڈیا پول ہے، ہم 295 سیٹیں جیتیں گے‘

راہل گاندھی نے کہا کہ یہ ایگزٹ پول نہیں، مودی میڈیا پول ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں انڈیا اتحاد کو کتنی سیٹیں ملیں گی اس سوال پر انہوں نے کہا، سدھو موسی والا کا سانگ سنا ہے؟ ہم 295 سیٹیں جیتیں گے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

راہل گاندھی / ویڈیو گریب

 

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے اعلان سے قبل کئی نیوز ایجنسیوں کے ذریعہ جاری کردہ ایگزٹ پول کے اعداد و شمار کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے اسے مودی میڈیا پول قرار دیا ہے۔ آنجہانی گلوکار سدھو موسی والا کے گانے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انڈیا الائنس کو ٹو نائنٹی فائیو (295) سیٹیں ملنے والی ہیں۔

Published: undefined

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایگزٹ پول نہیں ہے۔ اس کا نام 'مودی میڈیا پول' ہے، یہ مودی جی کا پول ہے، ان کا فینٹسی پول ہے۔ اس سوال پر کہ انڈیا الائنس کو لوک سبھا کے انتخابات میں کتنی سیٹیں ملیں گی، انہوں نے کہا، 'سدھو موسی والا کا سانگ سنا ہے آپ نے، ٹو نائنٹی فائیو، 295 سیٹیں ملیں گی۔‘‘

Published: undefined

اس سے قبل یکم جون کو انڈیا الائنس کے شراکت داروں کی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے اتحاد کو لوک سبھا انتخابات میں 295 سے زیادہ سیٹیں ملنے والی ہیں۔ ہفتہ کو کانگریس صدر کھڑگے کی رہائش گاہ پر انڈیا اتحاد کی میٹنگ تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔ کھڑگے نے کہا کہ اتحاد کے کارکنوں کو انتخابات اور ووٹنگ سے متعلق مسائل پر چوکنا رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ ملک بھر میں لوک سبھا کی 543 سیٹوں کے لیے ووٹنگ کا عمل ہفتے کی شام ساتویں اور آخری مرحلے کے ساتھ ختم ہو گیا۔ اس بار لوک سبھا انتخابات سات مرحلوں میں کرائے گئے۔ پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ 19 اپریل کو ہوئی تھی، جبکہ آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ یکم جون کو ہوئی۔ الیکشن ہوتے ہی کئی ایجنسیوں کے ایگزٹ پول آنا شروع ہو گئے۔ بیشتر ایگزٹ پول میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی جے پی اپنے بل بوتے پر حکومت بنا سکتی ہے۔ تاہم حزب اختلاف کی جماعتیں ایگزٹ پولز کو کر رہی ہیں اور انڈیا کی حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined