نئی دہلی۔ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی اب سوشل میڈیا کی طاقت کو بخوبی سمجھ چکے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ سماجی رابطہ کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔ ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں سیاسی میدان کے تین قدآور رہنماؤں کی بات کی جائے تو راہل گاندھی کے ٹوئٹس کو سب سے زیادہ ری ٹوئٹ کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور اروندکیجریوال سے بھی آگے ہیں۔
Published: 20 Oct 2017, 3:07 PM IST
رہنماؤں کی بات کی جائے تو سب سے زیادہ 35 ملین لوگ وزیر اعظم مودی کو فالو کرتے ہیں، جبکہ کیجریوال کو 12 ملین لوگ فالو کرتے ہیں۔ وہیں گزشتہ کچھ دنوں سے راہل گاندھی کی آن لائن حکمت عملی بالکل بدل چکی ہے۔ کانگریس کی سوشل میڈیا کی سربراہ دویا سپندنا کہتی ہیں ’’ہم نے ایسے مدعوں پر ٹوئٹ کئے جو اس وقت کافی گرم رہے جس کی وجہ سے آن لائن صارفین ہم سے زیادہ جڑے۔‘‘ رپورٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران راہل گاندھی کو 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے فالو کیا ہے۔ اکتوبر میں راہل گاندھی کے ٹوئٹر ہینڈل ’آفس آف آر جی ‘ سے وزیر اعظم مودی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وابستہ ٹوئٹ کئے گئے جنہیں تقریباً 20 ہزار بار ری ٹوئٹ کیا گیا۔
سال 2015 کی پہلی سہ ماہی میں عام آدمی پارٹی اور اروند کیجریوال کے ہر ٹوئٹ کو اوسطاً 1665 بار ری ٹوئٹ کیا گیا جبکہ وزیر اعظم مودی کے ٹوئٹ کو 1342 بار ری ٹوئٹ کیا گیا۔ غور طلب ہے کہ سال 2015 میں راہل گاندھی نے اپنا سب سے پہلا ٹوئٹ کیا تھا جبکہ دوسرا ٹوئٹ 12 مہینے کے بعد کیا ۔ حالانکہ اس دوران مودی کیجریوال سے آگے نکل گئے ۔ اتنا سب ہونے کے بعد کانگریس نے بھی سوشل میڈیا پر اپنی سرگرمیاں تیز کیں پھر بھی وہ مودی سے پیچھے ہی رہے ،لیکن ستمبر میں راہل گاندھی نے سب کو چونکا تے ہوئے سوشل میڈیا پر زبردست مظاہرہ کیا۔ اس دوران راہل گاندھی کے ہر ٹوئٹ کو اوسطاً 2784 بار ری ٹوئٹ کیا گیا جبکہ مودی کا ٹوئٹ 2506 بار اور کیجریوال کا 1722 بار ری ٹوئٹ کیا گیا۔ اکتوبر مہینے کی بات کریں تو راہل گاندھی کا ہر ٹوئٹ 4 ہزار بار ری ٹوئٹ کیا گیا ۔ گزشتہ سال نومبر میں نوٹ بندی کا فیصلہ نافذ ہونے کے بعد بھی راہل گاندھی کے ہر ٹوئٹ کو اوسطاً 4 ہزار بار ٹوئٹ کیا گیا تھا۔
Published: 20 Oct 2017, 3:07 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Oct 2017, 3:07 PM IST