نئی دہلی: کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے آج آل انڈیا مہیلا کانگریس کے ذریعہ دہلی کے تال کٹورا اسٹیڈیم میں منعقد قومی سمیلن میں مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کو بھرپور انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’پی ایم مودی کہتے ہیں کانگریس نے 70 سال میں کیا کیا۔ جواب یہ ہے کہ کانگریس نے جمہوریت اور آئین کو بچا کر رکھا، اسی لیے مودی وزیر اعظم بن پائے۔ راہل گاندھی 4500 کلومیٹر پیدل چلے اور انھوں نے یاترا کے ذریعہ ’بھارت جوڑنے‘ کا کام کیا، لیکن مودی ’بھارت توڑو‘ کا کام کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اپنے خطاب میں کھڑگے نے بی جے پی کے ذریعہ کیے جانے والے خواتین کی خود مختاری سے متعلق دعووں کو کھوکھلا بتاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ خواتین کو گھر تک ہی محدود رکھنے کا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’خواتین طاقت کی علامت ہیں۔ ہندوستان میں ہر شعبہ میں خواتین کا تعاون عظیم رہا ہے۔ قوت نسواں کی شراکت داری کے بغیر ملک کی ترقی ادھوری ہے۔ ہماری لیڈر کملا نہرو، سروجنی نائیڈو، ارونا آصف علی، راج کمار امرت کور جیسی کئی خاتون ہستیاں ہیں جنھوں نے انگریزی حکومت کو ہلا دیا تھا۔ وزیر اعظم کی شکل میں اندرا جی کے کاموں کو ملک فراموش نہیں کر سکتا۔ اندرا گاندھی جی نے خواتین کو مضبوط بنانے کا کام کیا اور بنگلہ دیش کو آزاد کرانے کے بعد پاکستان کے ایک لاکھ لوگوں کو جیل میں ڈالا۔ سونیا گاندھی جی نے وزیر اعظم عہدہ کی قربانی دے کر دنیا میں ایک مثال قائم کی۔‘‘
Published: undefined
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ملکارجن کھڑگے کہتے ہیں کہ ’’بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ خواتین کو تعلیم سے دور رکھنے کا ہے، ان سے صرف کام کروانا ان کا مقصد ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ خواتین یہ عزم لیں کہ 2024 میں بی جے پی حکومت کو ہٹانا ہے، کیونکہ ان کی حکومت میں کوئی خوش نہیں ہے۔ ملک میں مردون کے مقابلے خاتون ووٹر زیادہ ہیں۔ اگر خواتین عزم کر لیں تو بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا مشکل نہیں۔‘‘
Published: undefined
کانگریس صدر نے وزیر اعظم مودی کے ذریعہ 15 اگست کو لال قلعہ سے کیے گئے خطاب پر بھی تبصرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی جی نے کہا کہ وہ 2024 میں بھی لال قلعہ پر ترنگا لہرائیں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ ترنگا تو ضرور لہرائیں گے، لیکن لال قلعہ پر نہیں بلکہ اپنے گھر پر۔‘‘ وزیر اعظم مودی پر طنز کستے ہوئے انھوں نے تقریب میں موجود خواتین سے سوال کیا کہ پی ایم مودی نے ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو ملازمت دینے کا وعدہ کیا تھا، کیا انھیں ملا؟ انھوں نے بیرون ممالک میں جمع کالا دھن واپس لا کر ملک کے شہریوں کو 15-15 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، کیا انھیں ملا؟ کھڑگے مزید کہتے ہیں کہ ’’وزیر اعظم مودی نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔ وزیر اعظم ہمدردی حاصل کرنے کے لیے خود کو غریب کہتے ہیں۔ اگر کوئی روزانہ 10 لاکھ روپے کا سوٹ پہننے لگے تو وہ غریب کہاں ہے؟‘‘
Published: undefined
منی پور کے موجودہ حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ منی پور میں تشدد ہو رہا ہے، خواتین کے ساتھ عصمت دری ہو رہی ہے، لوگ مارے جا رہے ہیں اور اب بھی منی پور بارود کے ڈھیر پر بیٹھا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم نے پارلیمنٹ میں منی پور کے بارے میں بولنے کے لیے وزیر اعظم سے بار بار گزارش کی۔ جب وہ نہیں بولے تب پارلیمنٹ میں ہمیں تحریک عدم اعتماد پیش لانی پڑی۔ وزیر اعظم کے پاس مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ جا کر انتخابی تشہیر کرنے کے لیے وقت ہے لیکن منی پور جانے کا وقت نہیں ہے۔ دوسری طرف راہل گاندھی منی پور گئے اور انھوں نے لوگوں کا دکھ درد جانا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز